Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کو فوج کی خفیہ معلومات فروخت کرنے کے الزام میں امریکی فوجی گرفتار

محکمۂ انصاف نے جیان ژاؤ پر رشوت اور سرکاری املاک کی چوری کا الزام بھی عائد کیا۔ (فوٹو: روئٹرز)
محکمۂ انصاف نے کہا ہے کہ ایف بی آئی نے جمعرات کو ایک امریکی فوجی کو گرفتار کیا ہے، جس پر چین میں مقیم افراد کو خفیہ معلومات فروخت کرنے کا شبہ تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جیان ژاؤ، ایک فعال ڈیوٹی آرمی سپلائی سارجنٹ جو واشنگٹن میں ایک فوجی اڈے پر تعینات ہیں، پر الزام ہے کہ انہوں نے امریکی حکومت سے لی ہوئی خفیہ ہارڈ ڈرائیوز اور کمپیوٹر چین میں نامعلوم افراد کو فروخت کیں۔
ان چوریوں کا آغاز جولائی 2024 میں ہوا، اور اس کے نتیجے میں جیان ژاؤ کو غیرقانونی سامان کے بدلے کم از کم 15 ہزار امریکی ڈالر کی ادائیگی ہوئی۔
ایک گرینڈ جیوری نے اس شک کے تحت الزام عائد کیا، کہ انہوں نے غیرمجاز افراد کو قومی دفاع کی معلومات دینے اور منتقل کرنے کی سازش کی، ساتھ ہی رشوت اور سرکاری املاک کی چوری کا الزام بھی عائد کیا گیا۔
فرد جرم کے مطابق ژاؤ نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر جان بوجھ کر اور غیرقانونی طور پر سازش کی۔۔۔ تاکہ دستاویزات، تحریریں، تصاویر، آلات، سامان اور معلومات جو امریکہ کے قومی دفاع سے متعلق ہیں، ایسے افراد کو دیں جو وصول کرنے کے حقدار نہیں تھے۔
جمعرات کو ایف بی آئی نے دو مزید مشتبہ افراد، جن کی شناخت ایف بی آئی نے ایکٹیو ڈیوٹی امریکی فوجی لی تیان اور سابق فوجی روو دوان کے نام سے کی، کو بھی سرکاری املاک کی چوری اور رشوت کے شبے میں گرفتار کیا۔
ایف بی آئی نے الزام لگایا کہ تیان امریکی فوج کی آپریشنل صلاحیتوں اور خاص طور پر امریکی فوجی ہتھیاروں کے نظام سے متعلق حساس فوجی معلومات اکٹھا کرتا تھا، اور اسے نومبر 2021 سے دسمبر 2024 کے درمیان رقم کے بدلے دوان کو فروخت کرتا تھا۔
امریکی اٹارنی جنرل پام بوندی نے ایک بیان میں کہا کہ ’آج گرفتار کیے گئے ملزمان پر ہمارے ملک سے غداری، امریکہ کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرنے اور چین میں ہمارے مخالفین کو طاقتور بنانے کے الزامات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’انہیں فوری، سخت اور جامع انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

شیئر: