Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں مذاکرات کے آغاز پر سعودی عرب اور یوکرین کا مشترکہ بیان جاری

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کا خیرمقدم کیا۔ فوٹو: ایس پی اے
سعودی عرب نے توقع ظاہر کی ہے کہ خودمختاری کے اصولوں اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کا احترام کرتے ہوئے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق یوکرین میں جاری بحران کو ختم کرنے کی کوششیں کامیاب ہوں گی۔
منگل کو سعودی خبر رساں ایجنسی نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے دورے سعودی عرب کے دورے کے اختتام پر دونوں ملکوں کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ بیان کو رپورٹ کیا ہے۔
یوکرین کی جانب سے کیئف اور امریکہ کے درمیان بات چیت کے لیے سعودی عرب کی میزبانی کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔
اس کے علاوہ یوکرین کی جانب سے مملکت کی طرف سے فراہم کی جانے والی انسانی اور ترقیاتی امداد کے لیے بھی شکریہ ادا کیا گیا ہے۔
قبل ازیں یوکرینی حکام اور سعودی اور امریکی نمائندوں کے درمیان بات چیت سے کے آغاز سے پہلے صدر زیلنسکی بحیرہ احمر کے کنارے واقع شہر جدہ پہنچے تھے۔
جدہ میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے اور امن کا راستہ تلاش کرنے کے لیے یوکرینی اور امریکی حکام ملاقات کر رہے ہیں،
روس کے یوکرین پر حملے کو تین سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے جس میں ہزاروں افراد مارے گئے ہیں۔
یوکرین کے سینیئر حکومتی عہدیداروں پر مشتمل وفد نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کی موجودگی میں بات چیت کے لیے امریکی اعلیٰ سفارت کار سے ملاقات کی۔
مشترکہ بیان میں مملکت اور یوکرین نے اپنے اقتصادی تعلقات کی مضبوطی اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کے حجم کو بڑھانے کے لیے مشترکہ کام کی اہمیت کی بھی ذکر کیا۔
انہوں نے 2025 میں سعودی یوکرین کے مشترکہ بزنس کونسل کے دوبارہ قیام کا خیرمقدم کیا۔
دونوں فریقوں نے امید افزا سرمایہ کاری اور اقتصادی شراکت داری قائم کر کے انوسٹمنٹ کو بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
مشترکہ بیان کے مطابق دونوں ملکوں نے تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

شیئر: