یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تلخ کلامی کے کئی گھنٹے بعد اپنے ملک کے لیے امریکی حمایت کو ناگزیر قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ولادیمیر زیلنسکی نے سنیچر کو ایکس پر اپنے طویل بیان میں کہا کہ ’ہمارے لیے صدر ٹرمپ کی حمایت کا ہونا بہت ضروری ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وہ (صدر ٹرمپ) جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں، لیکن ہم سے بڑھ امن کا خواہاں کوئی اور نہیں ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
صدر ٹرمپ اور یوکرینی صدر میں تلخی، کس عالمی رہنما نے کیا کہا؟Node ID: 886600
گزشتہ روز (جمعے کو) واشنگٹن میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات کے دوران سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔
دونوں صدور کے درمیان گرما گرمی کے بعد ولادیمیر زیلنسکی وائٹ ہاؤس میں ملاقات ادھوری چھوڑ کر روانہ ہو گئے تھے۔
اس کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حامیوں نے یوکرین کے صدر پر امریکہ کے ایوان صدر کی توہین کرنے کا الزام بھی عائد کیا تھا۔
یہ واقعہ دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ کی شہ سرخیوں میں ہے جبکہ دنیا کے مختلف ممالک کے رہنما اس پر اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔
زیلنسکی امریکہ سے معاہدے کے لیے تیار
یوکرین کے صدر نے اپنے تازہ اور طویل بیان میں امریکہ کے ساتھ معدنیات سے متعلق معاہدے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار بھی کیا ہے۔
کل کی ملاقات میں ماحول کشیدہ ہو جانے کے باعث اس معاہدے پر دستخط نہ ہو سکے تھے۔
دلادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ’ہم معدنیات سے متعلق معاہدے کے لیے تیار ہیں اور یہ سکیورٹی گارنٹیز کے ابتدائی اقدامات میں شمار ہو گا۔‘
صدر زیلنسکی برطانیہ میں
سنیچر ہی کو یوکرین کے صدر برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر اور اپنے یورپی حلیفوں کے ساتھ ملاقات کے لیے لندن پہچنے ہیں۔
اے ایف پی کو صدر زیلنسکی کے ترجمان نے بتایا کہ ’ہم لندن میں ہیں اور آج شام سوا پانچ بجے صدر زیلنسکی کی وزیراعظم کیئر سٹارمر سے ملاقات ہو گی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’یوکرین کی صدر کی اتوار کو شاہ چارلس سوم اور یورپی اتحادیوں کے ایک گروپ سے بھی ملاقات ہو گی۔‘
دورۂ واشنگٹن یوکرین کی ناکامی ہے: روس
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر کے درمیان سخت جملوں کے تبادلے کے بعد روس نے ولادیمیر زیلنسکی کے دورۂ امریکہ کو ’ناکام‘ قرار دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے سنیچر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’نیو نازی حکومت کے سربراہ ولادیمیر زیلنسکی کا 28 فروری کو واشنگٹن کا دورہ کیئف حکومت کی مکمل سیاسی اور سفارتی ناکامی ہے۔‘