سعودی عرب نے شام کی عبوری حکومت اور کردوں کی زیر قیادت سیریین ڈیموکریٹک فورسز کے درمیان معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق وزارت خارجہ نے ایک بیان میں شام میں داخلی امن کے لیے شامی قیادت کے اقدامات اور ریاستی اداروں کی تعمیرنو کے حوالے سے کوششوں کی تعریف کی۔
مزید پڑھیں
-
’امل رضاکارانہ پروگرام‘ سعودی طبی ٹیم کا پہلا گروپ دمشق پہنچ گیاNode ID: 885438
-
شام کے نئے حکمرانوں کو کن سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے؟Node ID: 886940
اس معاہدے میں جنگ بندی اور ملک کے شمال مشرق میں موجود امریکی حمایت یافتہ فورسز کو شامی فوج میں ضم کرنا شامل ہے۔
معاہدے ہر شام کے عبوری صدر احمد الشارع اور امریکی حمایت یافتہ کرد قیادت والی سیریین ڈیموکریٹک فورسز کے کمانڈر نے دستخط کیے۔
سال کے آخر تک نافذ ہونے والے معاہدے سے عراق اور ترکیہ کے ساتھ تمام بارڈر کراسنگ، شمال مشرق میں ایئرپورٹ اور تیل کے ذخائر مرکزی حکومت کے کنٹرول میں آجائیں گے۔ جیلیں، جہاں داعش گروپ کے تقریبا 9 ہزار مشتبہ ارکان ہیں کے بھی حکومتی کنٹرول میں آنے کی توقع ہے۔
سعودی عرب نے شام کی وحدت، اس کی خود مختاری اور سرحدوں کی سالمیت کے لیے سپورٹ کا بھی اعادہ کیا۔