’ اسلام قبول کرنے سے جو سکون ملا اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا‘
جرمن نو مسلم کہنا ہے پڑوس میں ایک امام مسجد نے اسلام کی دعوت دی (فوٹو: عاجل)
جرمن نو مسلم عبدالمالک کا کہنا ہے کہ ’اسلام قبول کرنے سے جو سکون ملا اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔‘
العربیہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جرمن نو مسلم عبدالمالک نے بتایا کہ ’تین ہفتے قبل شادی ہوئی تھی ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ ازدواجی زندگی کے ابتدائی ایام حرمین شریفین میں گزاریں تاکہ تاحیات ان کی برکات سے فیض یاب ہوسکیں۔‘
نومسلم عبدالمالک نے اپنے قبول اسلام کے بارے میں بتایاہ میرے والدین جرمن ہیں اور وہ غیرمسلم ہیں۔ ہمارے پڑوس میں ایک امام مسجد رہتے تھے۔ جب بھی ان سے ملاقات ہوتی وہ مجھے بعض دینی کتب دیتے اور اسلام کے بارے میں بتایا کرتے تھے ایک دن میرے ذہن میں یہ خیال آیا کہ ان سے تفصیلی بات کروں۔‘
جب امام مسجد سے بات کی تو انہوں نے مجھے دین اسلام کے بارے میں جو کچھ بتایا اسے سن کر دل کی کیفیت ہی بدلتی گئی۔ ایسا محسوس ہورہا تھا کہ جس راستے کی مجھے لاشعوری طور پر تلاش تھی وہ اسلام ہی ہے۔
اسلام قبول کرنے کے بعد دعا گو ہوں کہ میرے والدین بھی نورِ ہدایت کو اختیار کر لیں جبکہ میری خالہ بھی مسلمان ہو چکی ہیں اور اب ہم بے حد پرسکون ہیں۔