Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ملکی سلامتی سے بڑا کوئی ایجنڈا، کوئی تحریک اور کوئی شخصیت نہیں‘

 آرمی چیف نے کہ ’ہم گورننس کی وجہ سے موجود خلا کو کب تک افوج پاکستان اور شہدا کے خون سے بھرتے رہیں گے۔ (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ’ملک کی سلامتی سے بڑا کوئی ایجنڈا نہیں، کوئی تحریک نہیں، کوئی شخصیت نہیں۔‘
منگل کو اسلام آباد میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں آرمی چیف نے کہا کہ پائیدار استحکام کے لیے قومی طاقت کے تمام عناصر کو ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا ہو گا۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’یہ ہماری اور ہماری آنے والی نسلوں کی بقا کی جنگ ہے۔ ہم کو بہتر گورننس اور مملکت پاکستان کو ’ہارڈ سٹیٹ‘ بنانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم کب تک ایک ’سافٹ سٹیٹ‘ کی طرز پر بے پناہ جانوں کی قربانی دیتے رہیں گے۔‘
 آرمی چیف نے کہ ’ہم گورننس کی وجہ سے موجود خلا کو کب تک افوج پاکستان اور شہدا کے خون سے بھرتے رہیں گے۔‘ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’علما سے درخواست ہے کہ وہ خوارج کی طرف سے اسلام کی مسخ شدہ تشریح کا پردہ چاک کریں۔‘
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’اگر یہ ملک ہے تو ہم ہیں، لہٰذا ملک کی سلامتی سے بڑھ کر ہمارے لیے کوئی چیز نہیں۔ پاکستان کے تحفظ کے لیے یک زبان ہو کر اپنے سیاسی اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ایک بیانیہ اپنانا ہو گا۔‘
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’جو سمجھتے ہیں کہ وہ پاکستان کو ان دہشتگردوں کے ذریعے کمزور کر سکتے ہیں آج کا دن ان کو یہ پیغآم دیتا ہے کہ ہم متحد ہو کر نہ صرف ان کو بلکہ ان کے تمام سہولت کاروں کو بھی ناکام کریں گے۔‘
آرمی چیف نے کہا کہ ’ہمیں اللہ تعالیٰ پر پورا بھروسہ ہے جو کچھ بھی ہو جائے انشاء اللہ ہم کامیاب ہوں گے۔‘

شیئر: