اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام (UNDP) نے جرمنی کی حکومت کی فراخ معاونت، KFW ڈیویلپمنٹ بینک کے تعاون اور بلوچستان حکومت کے اشتراک سے 2022 میں بڑے پیمانے پر آنے والے سیلابوں سے متاثرہ خاندانوں کو 40 ایسے گھروں کا پہلا بیچ حوالے کر دیا ہے جو موسمیاتی اثرات سے محفوظ ہوں گے۔
گھروں کی حوالگی کا یہ عمل کوئٹہ ڈسٹرکٹ کے علاقے ہنہ اڑک میں انجام پایا، جو صوبے کی بحالی کے حوالے سے ایک نمایاں پیش رفت ہے۔
2022 کے سیلاب نے بلوچستان میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی، جس میں 250,000 سے زائد گھر تباہ ہوئے اور 1.6 ملین افراد متاثر ہوئے۔ اس صورت پر قابو پانے کے لیے UNDP نے سیلاب بحالی پروگرام کا آغاز کیا، جو بحالی کے لیے ایک مکمل اور جامع حکمت عملی رکھتا ہے۔ اس حکمت عملی میں پائیدار رہائشی حل، انفرا سٹرکچر کی مرمت، معاشی سرگرمیوں کی بحالی اور اداروں کی مضبوطی شامل ہے۔
جرمنی کی حکومت کے اشتراک کے ساتھ UNDP ڈسٹرکٹ کوئٹہ میں انفراسٹریکچر کی بحالی کے ساتھ ساتھ 800 ایسے گھروں کی تعمیر پر کام کر رہا ہے جو موسمیاتی اثرات سے محفوظ ہو۔ اس سے ڈسٹرکٹ کوئٹہ میں تقریباً 20,000 افراد، جن میں تقریباً 14,000 خواتین اور بچے شامل ہیں، مستفید ہوں گے۔ ان گھروں کی تعمیر میں مقامی طور پر ایسے ماحول دوست میٹیریل کا استعمال کیا جارہا ہے جو طویل مدتی اور پائیدار ہو۔
اس موقع پر بلوچستان حکومت کے سیکرٹری برائے منصوبہ بندی شیر شاہ نے کہا کہ بلوچستان حکومت 2022 کے سیلابوں سے متاثرہ کمیونٹیز کی پائیدار اور مستحکم بحالی کے لیے پرعزم ہے۔
جرمن سفارت خانے میں ڈیویلپمنٹ کوآپریشن کے سربراہ، ڈاکٹر سباسچین پاسٹ نے کہا: ’ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ جرمنی 2022 کے تباہ کن سیلابی نقصانات پر قابو پانے میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ بلوچستان میں متاثرہ افراد کو ایک باوقار اور خودمختار زندگی کے لیے بنیادیں فراہم کی جاسکیں۔‘