حماس نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کی بحالی کے لیے امریکی تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں جبکہ دوسری جانب یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فلسطینی گروپ پر دباؤ ڈالنے کی غرض سے اسرائیل نے فوجی آپریشن مزید تیز کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی سٹیو وٹکاف نے گزشتہ ہفتے ’برِج‘ منصوبہ پیش کیا تھا جس کا مقصد جنگ بندی میں اپریل تک توسیع کرنا ہے تاکہ فریقین کو مذاکرات کے لیے مزید وقت مل سکے۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ فضائی، زمینی اور بحری راستوں کے ذریعے حملوں میں تیزی لائی گئی ہے، شہریوں کو غزہ کے جنوبی حصے میں منتقل کریں گے۔
مزید پڑھیں
-
اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملوں میں مزید 85 فلسطینی ہلاکNode ID: 887435
-
اسرائیل کی داخلی انٹیلی جنس سروس شِن بیت کے سربراہ برطرفNode ID: 887456
وزیر دفاع نے کہا کہ اسرائیل اپنی مہم جاری رکھے گا جب تک کہ حماس باقی یرغمالیوں کو رہا نہ کر دے اور اس سے مکمل شکست نہ ہو جائے۔
رواں ہفتے اسرائیلی حملے میں غزہ حکومت کے سربراہ سمیت اعلیٰ حکام ہلاک ہوئے تاہم فلسطینی اور اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس نے دیکھا دیا ہے کہ وہ بڑے نقصانات کو برداشت کرتے ہوئے لڑنے کے ساتھ ساتھ حکومت کرنے کی بھی صلاحیت رکھا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ وہ امریکی نمائندہ خصوصی سٹیو وٹکاف کی پیش کردہ اور دیگر تجاویز پر غور کر رہے ہیں تاکہ قیدیوں کی رہائی، جنگ کے خاتمے اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کے لیے معاہدہ طے پایا جا سکے۔
فلسطینی عہدیدار نے بھی نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ مصر نے بھی تجاویز پیش کی ہیں تاہم ان پر حماس کا ردعمل سامنے آنا باقی ہے۔
مصر کے سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ قاہرہ نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ٹائم لائن اور امریکی گارنٹی کے ساتھ غزہ سے اسرائیل انخلا کی ڈیڈلائن مقرر کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

جنگ بندی کا پہلا عارضی مرحلہ اس ماہ کے شروع میں ختم ہو گیا تھا، لیکن دوسرے مرحلے کے آغاز کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان شرائط نہیں طے پا سکے تھے۔ اس کے بعد حماس نے مزید یرغمالیوں کی رہائی کا عمل روک دیا تھا جبکہ اسرائیل نے فوجی کارروائی دوبارہ شروع کر دی۔
منگل کو اسرائیل نے حماس کے خلاف ایک نئی، ہمہ گیر فضائی اور زمینی مہم شروع کی ہے اور ایک مرتبہ پھر غزہ کی پٹی میں تمام امدادی ترسیل روک دی گئی ہے۔
حماس نے اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حملے میں 250 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 59 غزہ میں موجود ہیں جبکہ 24 کے بارے میں خیال کیا جا ریا ہے کہ وہ زندہ ہیں۔
منگل کو اسرائیلی فضائی حملوں میں 400 سے زیادہ فلسطینی مارے گئے تھے جس کو 17 ماہ سے جاری جنگ کا مہلک ترین دن کہا جا ریہا ہے۔