Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملوں میں مزید 85 فلسطینی ہلاک: وزارت صحت

اسرائیل کی جانب سے ان ہلاکتوں سے متعلق فوری طور پر کوئی تبصرہ یا بیان جاری نہیں کیا گیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیل کے جارحانہ فضائی حملوں کے نتیجے میں مزید 85 فلسطینی شہری ہلاک جبکہ 133 زخمی ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملوں مں شمالی اور جنوبی غزہ میں متعدد گھروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے ان ہلاکتوں سے متعلق فوری طور پر کوئی تبصرہ یا بیان جاری نہیں کیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے شمالی غزہ میں بیت لاھیا کے علاقے میں ساحلی راستے کے آس پاس اپنے زمینی آپریشنز کو دوبارہ شروع کر دیا ہے۔
اس سے قبل بدھ کو اسرائیل فوج نے وسطی اور جنوبی غزہ میں زمینی کارروائیاں دوبارہ شروع کرنے سے متعلق بتایا تھا۔
اسرائیل کی جانب سے نئے آپریشن کا آغاز ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ایک دن قبل 400 سے زائد فلسطینیوں کو فضائی حملوں میں ہلاک کیا گیا۔
یہ اکتوبر 2023 سے جاری جنگ کے بعد اب تک کا سب سے مہلک حملہ تھا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق منگل کے بعد سے اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں اب تک مجموعی طور پر 510 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ان کے آپریشنز نے غزہ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والی نتساریم راہداری پر اسرائیل کے کنٹرول کو بڑھایا ہے اور اس کا مقصد شمالی اور جنوبی غزہ کے درمیان ایک بفرزون قائم کرنا ہے۔

منگل کے بعد سے اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں اب تک مجموعی طور پر 510 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

حماس کا موقف ہے کہ اسرائیل کی جانب سے گراؤنڈ آپریشن کا آغاز اور نتساریم راہداری میں دراندازی دو ماہ تک رہنے والی جنگ بندی کی ’نئی اور خطرناک مخالفت‘ ہے۔
حماس نے اپنے ایک بیان میں ثالثی کرانے والے کرداروں پر زور دیا ہے کہ وہ ’اپنی ذمہ داریاں‘ نبھائیں۔
حماس کے ایک عہدے دار نے جمعرات کو روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ثالثی کرنے والوں نے کوششیں تو کی ہیں لیکن ’ابھی تک کوئی بریک تھرو‘ نہیں ہو سکا ہے۔
تاہم حماس نے واپس پلٹ کر حملہ کرنے کی کوئی واضح دھمکی نہیں دی ہے۔

 

شیئر: