Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوستانی کے جسم میں 150پنیں

نئی دہلی۔۔۔۔۔ڈاکٹر ایک مریض کو دیکھ کر اس وقت حیران رہ گئے جب اسکے جسم میں 150پنیںپائی گئیں۔ زیادہ تر پن اس کی سانس کی نالی اور شریانوں میں پھنسی تھیں۔ مریض کا کہنا ہے کہ اسے کچھ نہیں پتہ کہ یہ پنیں کہاں سے آئیں۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ ابتک 91پنیں نکال چکے ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ ذہنی مریض بھی ہے ۔ بدری لال مینا کے ابتک3آپریشن ہوچکے ہیں۔ 56سالہ بدری کا تعلق شمالی ہند کے شہرکوٹہ سے ہے۔ ڈاکٹر للت موہن نے آپریشن کے بعد کہا کہ یہ معجزہ ہی ہے کہ مریض کو کوئی زیادہ نقصان نہیں اٹھانا پڑا۔ یہ پن نکالنا ا ن کیلئے چیلنج سے کم نہیں تھا۔ بعض پنیں تو اس کی شریان میں پھنسی تھیں جس سے دماغ کو آکسیجن ملتی ہے۔ بدری پیروں میں درد اور ذیابیطس کے علاج کیلئے نجی اسپتال گیا تھا تاہم ایکسرے لینے پر پتہ چلا کہ اس کے جسم کے مختلف حصوں میں پنیں پھنسی ہوئی ہیں۔وہ علاج کیلئے پھرتا رہا اور اس دوران اس کا وزن 20کلو کم ہوگیا آخر کار فرید آباد کے اسپتال کے ڈاکٹروں نے معائنہ کیا ۔ ابتک وہ 91پنیں نکال چکے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب بدری لال آیا تھا تو وہ بہت کمزور تھا۔ بات نہیں کرسکتا تھا، اس کے زندہ بچنے کے امکانات بھی کم ہوچکے تھے ۔ ہم نے چیلنج سے نبردآزما ہونے کا سوچا۔مریض کے خاندان والوں کا کہنا ہے کہ ہم نے کبھی بھی اسے پنیںکھاتے ہوئے نہیں دیکھا۔ اس کے بیٹے راجندر مینا نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ ہمارے خاندان پر کیا آفت ٹوٹ پڑی۔

شیئر: