بنگلور ۔۔۔۔32سالہ ٹیچر اور موسیقار اپنے دماغ کے آپریشن کے دوران بھی گٹار بجاتا رہا۔آپریشن مقامی اسپتال میں 7گھنٹے جاری رہا۔ دماغ میںکسی خرابی کی وجہ سے بائیں ہاتھ کی تینوں انگلیاں حرکت نہیں کرتی تھی۔ اس شخص کا نام ظاہر نہیں کیا گیا تاہم اس کا کہنا ہے کہ گیٹار بجاتے ہوئے ڈیڑھ سال پہلے مجھے یہ بیماری ہوئی تھی۔ ڈاکٹروں نے دماغ میں پیدا ہونے والے ٹیومر کو ’’جلادیا‘‘جبکہ یہ نوجوان مسئلے کی اصل جڑ تلاش کرنے میں ڈاکٹروں کی مددکیلئے گٹار بجاتا رہا۔ سینیئر دماغی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ گٹار بجاتے ہوئے ہمیں مسئلے کی اصل جڑ تک پہنچنے میں سہولت ہوئی۔ہم نے ان ٹیومر کو جلا دیا جس کی وجہ سے اسے یہ مسئلہ پیدا ہوا تھا۔ڈاکٹروں کا کہنا تھا ہم نے دماغ میں 14ملی میٹر کا سوراخ کیا ،اینیتھیسیا اور ٹیومر جلانے والا آلہ پہنچایا ۔ نوجوان اب صحتیاب ہوگیااور اس کی انگلیاں حرکت کرنے لگیں۔نوجوان نے کہا کہ آپریشن کے اختتام تک میری انگلیاں 100فیصد ٹھیک ہوچکی تھیں۔ 3دن بعد چھٹی دیدی گئی اور میں پھر گٹار بجا رہا ہوں۔