Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دماغ میں خون کی کمی سے قوت گویائی متاثر

  لاس اینجلس ..... سائنسدانوں نے جن میں ایک ہندوستانی نژاد سائنسدان شامل ہیں لاس اینجلس کے چلڈرن اسپتال میں ہونے والی تحقیق اور تجربے کے دوران یہ نتیجہ اخذ کیا کہ دماغ کی شریانوں میں خون کی رسد کم ہوجائے تو انسان کی قوت گویائی بھی متاثر ہوتی ہے اور وہ باتیں کرتے ہوئے یا تقریر کرتے وقت بار بار لکنت میں مبتلا ہوتے ہیں جسکے علاج کیلئے کسی ا ور طریقہ علاج کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ رپورٹ کی تیاری میں ایسے بچوں اور بڑوں کی حالت کا تجزیہ کیا گیا جو لکنت یا زبان کی لڑکھڑاہٹ کے مسئلے سے دوچار رہتے ہیں۔ سائنسدانوں کو تجربات کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ دماغ کے اس حصے میں جسے بروکازون کہاجاتا ہے خون کی فراہمی اگر پورے تسلسل کے ساتھ نہ ہو تو قوت گویائی پر بڑے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ زبان کی شریانوں میں بھی خون کی رسد کم ہوجائے تو زبان مختلف الفاظ کو صحیح انداز میں ادا کرنے کے قابل نہیں رہتی اور وہ بڑے تسلسل اور تواتر کے ساتھ لڑکھڑانے لگتی ہے۔ لاس اینجلس چلڈرن ہاسپٹل کے کلینکل نیورولوجسٹ جے ڈیسائی کا کہناہے کہ دماغ او راسکی شریانوں میں خون کی فراہمی تسلسل سے نہ ہو تو انسان کسی طرح بھی پورے اعتماد و یقین اور صحت کے ساتھ بات نہیں کرسکتا۔
 

شیئر: