Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع: پینٹاگون

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے ایک عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی ہے جس کا مقصد غزہ میں اشد ضروری امداد کی ترسیل کو بڑھانا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان میجر جنرل پیٹ رائڈر نے صحافیوں کو بتایا کہ ’میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ امریکی فوجی جہازوں نے سمندر میں عارضی بندرگاہ اور کاز وے کے ابتدائی مراحل کی تعمیر شروع کر دی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بندرگاہ مئی کے اوائل میں فعال ہو جائے گی۔‘
پیٹ رائڈر نے کہا کہ ’کچھ قسم کے مارٹر حملوں نے ساحلی علاقے کے قریبی حصے کو کم نقصان پہنچایا جو بالآخر امداد کی ترسیل کی جگہ بن جائے گا۔‘
فلسطینی شہری امور کے ذمہ دار اسرائیلی وزارت دفاع کے ادارے کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے بدھ کو شمالی غزہ میں اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے دورے کے دوران  اُس مقام پر مارٹر فائر کیے جہاں انسانی ہمدردی کے امور انجام دیے جا رہے تھے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ایک سینیئر امریکی فوجی اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم اس بات کا تعین نہیں کر سکے کہ اس حملے کا (امدادی بندرگاہ) مشن یا سمندر سے انسانی امداد کی ترسیل سے کوئی تعلق تھا۔‘
بحری امداد کی ترسیل کا عمل کیسے ہو گا اس حوالے سے فوجی اہلکار نے بتایا کہ امداد سب سے پہلے قبرص میں آئے گی جہاں اس کی سکریننگ کی جائے گی اور ترسیل کے لیے تیار کیا جائے گا۔
اس کے بعد امداد کو تجارتی جہازوں پر غزہ کے ساحل سے میلوں دور تیرتے پلیٹ فارم تک پہنچایا جائے گا۔ وہاں اسے چھوٹے جہازوں میں منتقل کیا جائے گا جو مدد کو ایک بندرگاہ تک لے جائیں گے۔
اس کے بعد ٹرک امداد کو پلیٹ فارم سے نیچے لے جائیں گے جہاں سے تقسیم کار اسے غزہ لے جائے گا۔
اہلکار نے مزید بتایا کہ ابتدائی آپریٹنگ صلاحیت روزانہ 90 ٹرک امداد کی ہو گی جو بعد میں بڑھ کر 150 ٹرک تک پہنچ جائے گی۔
امریکی انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے کہا کہ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ’اقوام متحدہ کی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کرے گا کہ ایک بار سمندری راہداری کے ذریعے غزہ تک جان بچانے والی امداد پہنچائی جائے۔‘ 

شیئر: