Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت:پاکستان قرأت و نعت کونسل کے زیر اہتمام تیسری سالانہ سیرت النبی کانفرنس

 
کویت (محمدعرفان شفیق) پاکستان قرأت و نعت کونسل برائے خواتین اور منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کویت کے زیر اہتمام تیسری سالانہ سیرت النبی کانفرنس کا انعقاد جمیعة جلیب الشیوخ کے ہال میں کیا گیا جس میں کویت کے طول و عرض سے سینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔ نظم و نسق، پابندی وقت اور کارکردگی کے لحا ظ سے کویت میں پاکستانی کمیونٹی کی خواتین کا سب سے بڑا اور منفرد اجتماع تھاجو انتہائی کامیاب اور روح پرور تھا۔ کانفرنس میں ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین نے حصہ لیا۔ کانفرنس کا آغاز قرآن حکیم کی آیات بینات کی تلاوت سے ہوا۔ تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کرنے والی طالبات میں نجیبہ نور، ایمن ندیم، مریم کوکب، عائشہ عرفان، زینب گلفام، عائشہ کوکب، حبا ناصر اور مہ نور شامل تھیں۔ حمد باری تعالی مریم، کنزہ اور مسز روبیلہ غزل جبکہ نعت رسول مقبول مریم منصور صدیقی، مسز نوشابہ بابر، شبانہ صابر، نبیلہ شفیق، علیزہ طارق اور نازیہ نوید نے پیش کی۔ نقابت کے فرائض ثناءخورشید، جویرہ شاہ اور مسز حنا شکیل نے بخوبی انجام دیے۔ پاکستان قرا¿ت و نعت کونسل برائے خواتین کے زیر سایہ تربیت حاصل کرنے والی طالبات نے قرأت و نعت انتہائی پُرسوز اور خوبصورت انداز میں پیش کرکے سماں باندھ دیا۔ طالبات کو3 گروپوں خدیجہ گروپ، عائشہ گروپ اور فاطمہ گروپ میں تقسیم کیاگیا تھا ۔ تمام گروپس کی طالبات نے بہت بہترین انداز میں اردو اور عربی میں نعتیہ کلام پیش کیا اور کانفرنس میں شریک تمام خواتین نے ان بچیوں کی شاندار کارکردگی پر ان کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ سیرت طیبہ پر جن طالبات نے تقاریر کیں اُن میں صبا ارشد،زاہرہ ہمایوں جمیل، تسبیحہ جاوید، زینب سعید، منال سفیان اور ہانیہ عبدالوحید شامل تھیں۔ پاکستان قرأت و نعت کونسل برائے خواتین کی سیکرٹری جنرل حنا شکیل نے بہترین انداز میں شمائل مصطفی پر درسِ حدیث دیا۔ اسکے بعد طالبات کے گروپ نے عربی نعتیہ کلام "طلع البدر علینا" پڑھ کر سما ں باندھ دیا۔ اسکے بعد "اسلامی معاشرے میں عورت کا کردار"پرخصوصی خطاب کرتے ہوئے پاکستان قرأت و نعت کونسل برائے خواتین کی صدر روبیلہ غزل نے کہا کہ دیگر مذاہب کے مقابلے میں اسلام کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ اس نے عورت کو جو بلند مقام عطا کیا ہے، اسکی مثال دیگرمذاہب میں نہیں ملتی۔ اسلام کی آمد سے پہلے عورت کوبے آبرو سمجھا جاتا تھا۔رسالت مآب حضور نبی کریم کے تشریف لانے اور دین اسلام کے نافذ ہونے کے بعد عورت کو اتنا بلند مقام نصیب ہو ا کہ عورت کو پردہ کا نام دیا گیا۔آخرمیں پروگرام میں حصہ لینے والی تمام طالبات اور خواتین کی کارکردگی کو سراہا اور ان میں تحائف اور تعریفی اسناد تقسیم کیں۔ 7 خوش نصیبوںکو بذریعہ قرعہ اندازی عمرے کے ٹکٹ دیے گئے۔ آخر میں درودوسلام کا نذرانہ پیش کیا گیا اور کمیونٹی کی معروف شخصیت ملک نور محمد کی مغفرت کے لئے خصوصی دعا کا اہتمام کیا گیا۔پاکستان قرأت و نعت کونسل کے بانی محمد عرفان عادل اور سرپرستِ اعلیٰ شمشاد خان تنولی نے اپنے پیغام میں کانفرنس کے شاندار اورکامیاب انعقاد پر خواتین کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔
 
 
 
 
 
 

شیئر: