Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوگل ارتھ سے 25سال بعد والدین مل گئے

  کولکتہ .... بہت سے بچے کسی نہ کسی وجہ سے بچھڑ جاتے ہیں۔ ہزار کوششوں کے باوجود کوئی سراغ نہیں ملتا۔ وقت کی گرد ایسے بچوں کے حافظے سے پرانی یادیں بھی ختم کردیتی ہے مگر ایسا کچھ کولکتہ کے رہنے والے سورو کے ساتھ نہیں ہوا۔ سورو 5سال کی عمر میں اب سے25 سال قبل گھر سے نکلا تھا اور سڑکوں پر مارا مارا پھر رہا تھا کہ ایک یتیم خانے کے ذمہ داروں نے اسے وہاںسے اٹھا کر اپنے یہاں رکھ لیا۔ بعدازاں اسے ایک آسٹریلوی فیملی نے اسے اپنایا اوروہاں سے 6ہزار میل دور آسٹریلیا لے گئی۔ سورو وہ 25سال سے اپنے خاندان سے اتنا دور رہ رہا۔ ایک لمحے کیلئے بھی گھر کی یاد اسکے دماغ سے محو نہیں ہوئی تھی۔ اس بچے کی کہانی اتنی عجیب ہے کہ اس سے متاثر ہوکر لائن نامی فلم بھی بنائی اور پھر دوسری فلموں میں بھی اسکے مناظر دکھائے گئے۔ فلم لائن میں نکول کڈمین نے مرکزی کرداراد ا کیا ہے۔ سورو تسمانیہ میں پلا بڑھا جیسے جیسے بڑا ہوتا گیا اس کے دل میں اسکے والدین کی تلاش کاشوق بڑھتا گیا۔اس نے گوگل ارتھ کی مدد سے اپنی تلاش جاری رکھی اور آخر کار وہ اپنی کوشش میں کامیاب رہا۔ جب گوگل ارتھ کے ذریعے گھر ، باڑ او رلوگوں کا کچھ اشارہ ملا تو اس نے وطن واپسی کا سوچا اور اب ہند آکر اپنے بچھڑے ہوئے خاندان سے ملاقات میں بھی کامیاب ہوگیا ہے۔ سورو کی عمر اب 30 سال ہے تاہم اس دوران اس کے ساتھ جو کچھ پیش آیا وہ کسی بھی دلچسپ فلم یا ناول سے کم نہیں۔ سورو کا کہناہے کہ اسے اتنا یاد ہے کہ اسکی والدہ فاطمہ منشی بڑی خوبصورت تھی بڑے اور چمکیلے بال تھے۔ ہندوستان آنے کے بعد پہلے وہ بہرام پور گیا اور اس جگہ کو سمجھنے کی کوشش کی جہاں اس کے خیال میں وہ رہتا تھا مگر وہاں سے بھی کوئی بات دل کی تسلی کے لئے سامنے نہ آسکی مگر اتنے دن کی تلاش بہت نتیجہ خیز او رمفید ثابت ہوئی ہے۔ اسکی زندگی پر فلم بھی بن رہی ہے جس میں رونی مارا اور دیو پٹیل مرکزی کردارادا کررہے ہیں۔ اسکے گھر والے طویل عرصے بعد سورو سے مل کر بیحد خوش ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ سارے بچے اسی طرح اپنے والدین سے آملیں۔
 

شیئر: