Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن کا انعقاد، کسی کو شک ہے تو ٹی وی کے بجائے بیوی سے بات کرے: چیف جسٹس

چیف جسٹس نے آرڈر دوبارہ پڑھتے ہوئے کہا کہ انتخابات کا انعقاد بغیر کسی رکاوٹ کے کیا جائے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عام انتخابات کی تاریخ کے تعین کے مقدمے کا حکم نامہ لکھواتے ہوئے کہا ہے کہ ’کسی کو اب بھی شک ہے تو ٹی وی پر بیٹھ کر اظہار خیال کرنے کے بجائے اپنی بیوی سے بات کرے۔‘
جمعے کو ملک میں 90 روز میں عام انتخابات کرانے کے لیے دائر درخواستوں پر مقدمہ نمٹاتے ہوئے عدالت نے تفصیلی حکم نامے لکھوایا۔
اس دوران چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل، چاروں صوبوں اور اسلام آباد کے ایڈووکیٹ جنرلز کے علاوہ ’عدالت میں موجود صحافیوں سے بھی پوچھا کہ کسی کو اعتراض تو نہیں؟‘
انہوں نے ریمارکس دیے کہ ’میڈیا سمیت اب کسی کو بھی شکوک و شبہات پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، کسی میڈیا پرسن کو تحفظات یا شک ہے تو کیمرا مائیک لے کے ٹی وی پر بات کرنے کے بجائے بیوی سے بات کرے، دوستوں کے سامنے اظہار خیال کرے۔‘
تحریک انصاف کے وکیل علی ظفر نے استدعا کی کہ عدالت حکم نامے میں لکھوائے کہ الیکشن کا انعقاد اسی دن ہوگا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آرڈر دوبارہ پڑھتے ہوئے بتایا کہ ’اس میں لکھوایا ہے کہ انتخابات کا انعقاد بغیر کسی رکاوٹ کے کیا جائے۔‘
پی ٹی أئی کے وکیل علی ظفر نے استدعا کی کہ اس کو تبدیل کر کے 8 فروری کو کرانے کا لکھا جائے جس پر عدالت نے حکم نامے کے الفاظ تبدیل کرائے۔
عدالت نے حکم نامے میں لکھوایا کہ مقدمے کے تمام فریقین کے اطمینان کے مطابق معاملے کو طے کیا گیا۔
چیف جسٹس نے اپنے آرڈر میں 16 برس قبل آج ہی کے دن جنرل پرویز مشرف کے ایمرجنسی کے نفاذ کا بھی ذکر کیا۔ اور لکھا کہ ’3 نومبر 2007 کو آئین کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ آئین کی پامالی کا خمیازہ ملک اور قوم کو بھگتنا پڑا۔‘
حکم نامے کے مطابق صدر مملکت اور الیکشن کمیشن کے درمیان ملاقات کرانے کے لیے اٹارنی جنرل نے کردار ادا کیا اور معاملہ حل ہو گیا۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو صدر سے مشاورت کا حکم دیا تھا۔ (فوٹو: اے پی پی)

اٹارنی جنرل نے صدر مملکت کے سیکریٹری کا خط عدالت میں پیش کیا۔ صدر مملکت کے خط میں کہا گیا کہ عام انتخابات 8 فروری کو ہوں گے۔
الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن شیڈول جاری کرے گا۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا تھا کہ وہ 11 فروری کو عام انتخابات کروانے کے لیے تیار ہے۔ سپریم کورٹ نے سماعت کے بعد عدالتی حکم نامے میں الیکشن کمیشن کو صدر مملکت سے مشاورت کا حکم دیا تھا۔
ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان سکندر سلطان راجا کی اٹارنی جنرل برائے پاکستان منصور عثمان اعوان اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے چار ممبران کے ہمراہ  ایوان صدر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات ہوئی۔‘
تفصیلی بحث کے بعد اجلاس میں متفقہ طور پر ملک میں عام انتخابات 8 فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق کیا گیا۔

شیئر: