Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العلا میں دلکش ’العروسہ چٹان‘ سیاحوں کی توجہ کا مرکز

چٹان کو ہئیت کے باعث بزرگ خاتون یا ملکہ کی مشابہت سے تعبیر کیا گیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے سیاحتی خطے العلا کے شمال میں 100 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع دلکش العروسہ چٹان نمایاں اور پرکشش مقامات میں ایک ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس سیاحتی خطے میں العروسہ چٹان اپنی دلکشی سے سیاحوں کو متوجہ کر رہی ہے۔
قدیم تاریخ کی پروفیسر ڈاکٹر سلمیٰ حساوی کے مطابق منفرد اشکال کی چٹانیں اور اس علاقے میں پائے جانے والے آثار قدیمہ ان تہذیبوں کا ثبوت ہیں جو کبھی وہاں موجود تھیں۔
ڈاکٹر سلمیٰ نے بتایا کہ العلا کا علاقہ وادی القراء کے وسط میں واقع ہے جو مشرق اور مغرب دونوں جانب سے پہاڑوں میں گھرا ہوا ہے۔
موسم گرما میں یہاں زیادہ درجہ حرارت اور خشک ہوائیں عام ہیں جو اس صحرائی علاقے کی خصوصیت ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ موسم بہار اور خزاں میں اس خطے کا پہاڑی علاقہ معتدل رہتا ہے اور نسبتا ٹھنڈک کا احساس  ہوتا ہے۔
قدیم تاریخ کی پروفیسر نے بتایا کہ علاقے کے موسمیاتی اور جغرافیائی حالات یہاں انسانوں اور جانوروں کی شبیہ میں چٹانوں کی تشکیل کا باعث بنے ہیں۔

 آثار قدیمہ ان تہذیبوں کا ثبوت ہیں جو کبھی وہاں موجود تھیں۔ فوٹو عرب نیوز

العروسہ چٹان جو تقریباً 100 میٹر بلندی پر ہے ہزاروں سال پہلے معرض وجود میں آئی اور قدرتی ماحول کی وجہ سے اس کی موجودہ شکل برقرار ہے۔
اس چٹان کی مشابہت عام طور پر خوبصورت لباس پہنے سیدھی کھڑی خاتون جیسی ہے جس وجہ سے اسے العروسہ کا نام دیا گیا ہے۔
کچھ لوگوں نے لباس کی شکل کی وجہ سے اس چٹان کو ایک بزرگ خاتون یا ملکہ کی مشابہت سے تعبیر کیا ہے جو کہ مقامی ثقافت اور رسم و رواج کے حوالے سے موزوں ہے۔

موسم بہار اور خزاں میں  پہاڑی علاقہ زیادہ تر معتدل رہتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

العلا کے علاقے میں پائی جانے والی تمام چٹانوں کو اپنی نوعیت اور ہئیت کے اعتبار سے  دنیا کا قدرتی عجوبہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ چٹانیں بغیر انسانی کاریگری کے وجود میں آئی ہیں۔
العلا کا  یہی منظر اور اس کی بھرپور تاریخ اور ورثہ یہاں آنے والے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔
 
 

شیئر: