Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نومنتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کون ہیں؟

پاکستان تحریک انصاف سے علی امین گنڈا پور 90 ووٹ حاصل کر کے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب ہو گئے ہیں۔ 
اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار مسلم لیگ ن کے ایم پی اے ڈاکٹر عباداللہ خان نے 16 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے ڈیرہ اسماعیل خان سے منتخب ہونے والے امیدوار علی امین گنڈا پور کو صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی کے لیے نامزد کیا تھا۔
8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار علی امین گنڈا پور نے این اے 44 ڈی آئی خان سے 93،443 ووٹ حاصل کر کے جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو شکست دی تھی۔
علی امین گنڈا پور کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے اور ان کے والد ریٹائرڈ میجر امین اللہ گنڈا پور معروف شخصیت ہیں جو سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں نگراں کابینہ کا حصہ رہ چکے ہیں۔
علی امین گنڈا پور کے چھوٹے بھائی فیصل امین گنڈا پور 2018 کے الیکشن میں کامیاب ہو کر خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات بنے تھے جبکہ دوسرے بھائی عمر امین گنڈا پور ڈی آئی خان شہر کے میئر ہیں۔ 
علی امین گنڈا پور کا سیاسی کیرئیر 
علی امین گنڈاپور 2013 میں پہلی بار پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر پی کے 64 ڈی آئی خان سے کامیاب ہو کر صوبائی کابینہ میں شامل ہوئے تھے۔ انہوں نے سابق وزیر اعلٰی پرویز خٹک کی حکومت میں بطور صوبائی وزیر مال کے طور عہدہ سنبھالا۔
سنہ 2018 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کا الیکشن لڑے اور این اے 38 ڈی آئی خان سے جیت گئے۔ علی امین گنڈا پور کو 5 اکتوبر 2018 کو امورِ کشمیر و گلگت بلتستان کے وفاقی وزیر کا قلمدان دیا گیا تھا۔
علی امین گنڈا پور تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر بھی رہ چکے ہیں۔

9 مئی کے واقعات کے بعد علی امین گنڈا پور روپوش ہو گئے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی

سابق وفاقی وزیر اپنی شعلہ بیانی اور جذباتی انداز کی وجہ سے مشہور ہیں۔ اسلام آباد آزادی مارچ ہو یا لاہور زمان پارک پر پولیس کی چڑھائی، علی امین گنڈا پور اپنے کارکنوں کے ہمراہ سیسہ پلائی دیوار بن کر عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے۔ 
انہوں نے اپنے قائد عمران خان کی حفاظت کے لیے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا۔ اسی لیے وہ عمران خان کے بااعتماد ورکرز میں شمار ہوتے ہیں۔
علی امین گنڈاپور کے خلاف کون سے مقدمات درج ہوئے؟ 
سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کو 6 اپریل 2023 کو پشاور ہائی کورٹ کے ڈیرہ اسماعیل خان بینچ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں پہلے اسلام آباد پولیس اور بعد ازاں بھکر پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما کے خلاف گولڑہ پولیس میں حکومتی اتحاد کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے، سرکاری اہلکاروں کو دھمکیاں دینے اور عوام کو حکومت کے خلاف اُکسانے کا الزامات تھے۔
ضلع ڈی آئی خان کے دو مقدمات میں اُن کو بری کر دیا گیا تھا، تاہم انہیں اسلام آباد اور پنجاب میں دائر مختلف مقدمات میں 6 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
علی امین گنڈا پور کو 13 اپریل 2023 کو پنجاب پولیس نے پنجاب آرمز آرڈیننس 2015 کی دفعات کے تحت بھکر میں درج ایک مقدمے میں گرفتار کر کے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا۔ بعد ازاں انہیں 4 مئی کو سکھر جیل سے رہا کیا گیا تاہم 9 مئی واقعات کے بعد علی امین گنڈا پور پھر روپوش ہو گئے تھے۔

علی امین گنڈا پور 2013 میں پہلی مرتبہ صوبائی کابینہ میں شامل ہوئے تھے۔ فوٹو: علی امین ٹوئٹر

انسداد دہشت گردی عدالت گوجرانولہ نے 9 مئی کو کینٹ پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پولیس کی استدعا پر مراد سعید، حماد اظہر اور علی امین گنڈا پور سمیت 51 رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔
سابق وفاقی وزیر علی مختلف مقدمات میں مطلوب ہونے کی وجہ سے انتخابی مہم کے دوران بھی روپوش رہے لیکن ویڈیو پیغامات کے ذریعے انتخابی جلسوں میں شریک ہوتے رہے۔

شیئر: