Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حیدرآباد: ’دوستی سے انکار‘ پر لڑکی کے قتل کے بعد ملزم کی خودکشی

پولیس کے مطابق کچھ عرصہ قبل مقتول لڑکی اور ارشاد کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تھی (فائل فوٹو: فری پکس)
پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں ایک لڑکے نے مبینہ طور پر دوستی سے انکار کرنے والی قانون کی طالبہ کو فائرنگ کرکے قتل جبکہ اس کے بھائی کو زخمی کرکے خودکشی کر لی ہے۔
ایس ایس پی حیدرآباد امجد شیخ کے مطابق حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد میں موٹر سائیکل پر سوار بہن بھائی پر ایک شخص نے فائرنگ کی۔
فائرنگ کے نتیجے میں موٹر سائیکل پر سوار لڑکی موقعے پر ہلاک جبکہ اس کا بھائی زخمی ہو گیا۔ ایس ایس پی کے مطابق ملزم نے لڑکے اور لڑکی پر فائرنگ کے بعد خود کو بھی گولی مار کر ہلاک کر لیا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ ’جائے وقوعہ کے اردگرد نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز حاصل کی گئی ہیں۔ اب تک معلومات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کار سوار ملزم نے سڑک سے گزرنے والی موٹرسائیکل کو روکا اور گاڑی سے اتر کر موٹرسائیکل سوار بہن بھائی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔‘
پولیس کے مطابق ’ملزم کی فائرنگ سے موٹر سائیکل سوار زمین پر گر پڑے۔ واقعے کے فوری بعد لڑکے اور لڑکی کو سول ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے یسریٰ بتول نامی لڑکی کی موت کی تصدیق کی جبکہ فائرنگ سے زخمی ہونے والے لڑکے آکاش کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔‘
پولیس نے بتایا کہ دونوں بہن بھائی لاء کالج میں تھرڈ اور فورتھ ایئر کے طالب علم تھے جبکہ موٹر سائیکل پر فائرنگ کرنے والے کار سوار کی شناخت ارشاد کھوکھر  کے نام سے ہوئی ہے۔
’ملزم نے لڑکے اور لڑکی پر فائرنگ کے بعد خود کو سر میں گولی مار کر خود کشی کرلی ہے۔‘
پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مقتول ارشاد لاء کالج کی طالبہ کو پسند کرتا تھا اور اس سے دوستی کرنا چاہتا تھا۔ کچھ عرصہ قبل مقتول لڑکی اور ارشاد کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔‘
اس واقعے کی مزید تحقیقات کے لیے ایس ایس پی حیدرآباد نے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
ایس ڈی پی او بلدیہ حیدرآباد کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ سات روز میں کمیٹی واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ جمع کرائے۔

شیئر: