Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میانہ روی اور اعتدال کو فروغ دینے کے لیے میڈیا کا مثبت کردار اہم: شیخ السدیس

دنیا میں امن کے قیام کے لیے عدل و انصاف رائج کرنا ضروری ہے ( فوٹو: سبق)
حرمین میں دینی امور کے سربراہ شیخ عبدالرحمن السدیس نے کہا ہے کہ ’رابطہ عالمی اسلامی کے تحت کانفرنس ’اسلامی مکاتب فکر کے مابین ہم آہنگی‘ نے فرقہ وارانہ اور انتہا پسندی کی بنیاد پر کی جانے والی تقاریر اور نعروں کا مقابلہ کرنے کے لیے روڈ میپ کا تعین کیا ہے۔‘
’کانفرنس کا مقصد مختلف مکاتب فکر کے مابین تصادم کو ہوا دینے کی کوشش کرنے والوں کا سد باب کرنا تاکہ اسلامی اخوت و اقدار کو نقصان پہنچانے سے روکا جاسکے۔‘
سبق نیوز کے مطابق شیخ عبدالرحمن السدیس نے کہا کہ ’حقیقی امن اور معاشرتی تحفظ افراد اور ممالک کے مابین تناو نہیں بلکہ معاشرتی امن و استحکام کا حصول عدل و انصاف کے قیام سے ممکن ہوتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’دنیا میں امن کے قیام کے لیے عدل و انصاف کو رائج کرنا ضروری ہے جس کا تقاضہ ہے کہ ہر شخص کو اس کا حق دیا جائے۔‘
انہوں نے کہا’ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر سرپرستی ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کا مقصد مختلف اسلامی مکاتب فکر اورفرقوں میں باہمی افہام و تفہیم پیدا کرنا اور تعاون کو فروغ دینا ہے تاکہ مشترکہ عظیم مقاصد کی بہتر طور پر خدمت کی جاسکے خاص طورپر وہ بڑے مسائل جن میں امت کا اتحاد انتہائی اہم ہوتا ہے۔‘

کانفرنس کا مقصد مختلف اسلامی مکاتب فکر اور فرقوں میں باہمی افہام و تفہیم پیدا کرنا ہے( فوٹو: سبق)

شیخ السدیس نے دور حاضر میں میڈیا کے حوالے سے کہا کہ ’میانہ روی اور اعتدال کو فروغ دینے اور غلط فہمیوں کو حتم کرنے کے لیے میڈیا کے مثبت کردار سے انکار نہیں کیا جاسکتا جو انتہائی اہم ہے۔‘
واضح رہے کہ کانفرنس کے انتظامات رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے کیے گئے ہیں جس میں مختلف اسلامی مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی عالمی سطح کی معروف اسلامی شخصیات اور علمائے کرام شریک ہیں۔
کانفرنس کا مقصد مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں کے درمیان علمی حوالے سے یکجہتی پیدا کرنا اورمفاہمت و تعاون کو فروغ دینا ہے۔

شیئر: