Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ کانفرنس: ’سعودی عرب ہمیشہ سے ملت اسلامیہ کے اتفاق و اتحاد کے لیے کوشاں‘

علمائے کرام اور مفکرین نے کانفرنس میں اپنے خیالات کا اظہار کیا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیرسرپرستی مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کے تحت دو روزہ عالمی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے مملکت کے مفتی اعظم اور علماء کمیٹی کے سربراہ شیح عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا ہے کہ ’اسلام معاشرتی دین ہے، جو اتحاد ملت اور اخوت کا درس دیتا ہے۔‘
انہوں نے تقسیم اور اختلاف سے بچنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ’ پیغمبر اسلام کی سنت پرچلنا اور اس پرعمل کرنا ضروری ہے جس میں ہمارے لیے تمام احکامات اور ہدایات موجود ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ’ جب علماء شائستگی اور نیک نیتی سے مکالمہ کرتے ہیں تو وہ اتحاد کی فضا پیدا کرتے ہیں۔’
انہوں نے مسلمانوں کو متحد کرنے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے کی جانے والی کوششوں پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
 رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبدالکریم العیسی نے کانفرنس سے خطاب میں کہا ’مختلف اسلامی مکاتب فکر کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنے کی دستاویز کے اجرا کے لیے کانفرنس کے انعقاد کیا گیا ہے۔‘
انہوں اس بات پر زوردیا کہ’ تمام مسلمان اسلام کے پرچم اور سائبان تلے ہیں، یہاں اتحاد سب سے اہم ہے، جدائی یا تفرقہ پیدا کرنے کی کوئی گنجائش نہیں۔‘
انہوں نے توجہ دلائی کہ گروہی اور فرقہ ورانہ نعرے یا مذہبی اختلاف و تعصب پر عمل کرنا دراصل باہمی اتحاد و اتفاق کو ہوا دینے کے مترادف ہوتا ہے جس سے ملت کو مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اسلامی تعلیمات میں اتحاد ملت اور باہمی بھائی چارے کی تلقین کی گئی ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)

 جدید اور روایتی میڈیا کے بعض منفی استعمال پرتنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’عالم اسلام کی درست تصویرکو اجاگر کرنے کے لیے مثالی ضوابط کو اجاگرکیا جائے جو اسلام کا خاصہ ہے۔‘
اسلامی تعاون تنظیم ’او آئی سی‘ کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے کہا کہ ’مختلف اسلامی مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں قریب لانے اور ان میں یکجہتی و ہم آہنگی پیدا کرنا اہم ہے۔‘
سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ ’کانفرنس ’اسلامی مکاتب فکر میں ہم آہنگی‘ اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ سے ملت اسلامیہ کے اتفاق و اتحاد کے لیے کوشاں ہے۔‘
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ ’اسلامی تعلیمات میں اتحاد ملت اور باہمی بھائی چارے کی مسلسل تلقین کی گئی ہے۔‘
’او آئی سی کے پلیٹ فارم سے اسلامی ممالک کو سیاسی، معاشی، ثقافتی اور سماجی شعبوں میں ایک دوسرے کے قریب لانے کا فریضہ انجام دیا ہے۔‘ 

کانفرنس میں رابطہ اوراو آئی سی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے (فوٹو ایس پی اے)

 کانفرنس سے مختلف اسلامی ممالک کے علمائے کرام نے بھی خطاب کیا جن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے آیت اللہ الشیخ احمد مبلغی، مصر کے وزیر اوقاف ڈاکٹر محمد مختار جمعہ، انڈونیشیا کی علماء کمیٹی کے صدر شیخ مفتاح الاخیارعبدالغنی، پاکستان کے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، ترکیہ کے دینی امور کے صدر ڈاکٹر علی بن عبدالرحمان ارباش، عراق کے ڈاکٹر جواد الخوئی، افریقی اسلامی  اتحاد صدر شیخ محمد الماحی بن شیخ ابراہیم اور ملائیشین اسکالرز ایسوسی ایشن کے صدر شیخ محمد بن عبدالعزیز شامل تھے۔
کانفرنس میں مسلم ورلڈ لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے جس میں کانفرنس کے نتائج کو عملی شکل میں نافذ کرنے کے لیے آو آئی سی اور رابطہ کے مابین تعاون کرنا ہے۔
رابطہ عالم اسلامی کی اسلامی فقہ اکیڈمی اور او آئی سی کی بین الاقوامی اسلامی فقہ اکیڈمی کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے جس کے تحت  علمی تحقیق میں تعاون کو فروغ دینا اور رواداری و اعتدال پرعمل کرتے ہوئے اسلامی اتحاد کو مستحکم بنانا ہے۔
کانفرنس کے دوسرے دن بھی متعدد سیشنز ہوئے جس میں مختلف ممالک کے علمائے کرام اور مفکرین نے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی اسلامی جماعتوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور آراء پیش کیں۔

شیئر: