Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ججز کے خط پر انکوائری کمیشن، سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی سربراہ نامزد

اجلاس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کے خط کے مندرجات پر تفصیلی غور کیا۔ فائل فوٹو: اے پی پی
سپریم کورٹ کے ‏سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو ججز انکوائری کمیشن کا سربراہ نامزد کیا گیا ہے۔
کمیشن اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط میں لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرے گا۔
سنیچر کو وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کی تشکیل کی منظوری دیتے ہوئے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو انکوائری کمیشن کا سربراہ نامزد کیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات کی تھی۔
اس ملاقات کے بعد وفاقی وزیر قانون نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ وزیراعظم اور چیف جسٹس نے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن سے انکوائری کرانے پر اتفاق کیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے انکوائری کمیشن کی شرائط کار (ٹی او آرز) کی بھی منظوری دی۔ جن کے مطابق انکوائری کمیشن معزز جج صاحبان کے خط میں عائد کردہ الزامات کی مکمل چھان بین کرے گا اور تعین کرے گا کہ یہ الزامات درست ہیں یا نہیں۔
’انکوائری کمیشن تعین کرے گا کہ کوئی اہلکار براہ راست مداخلت میں ملوث تھا؟ کمیشن اپنی تحقیق میں سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر کسی ایجنسی، محکمے یا حکومتی ادارے کے خلاف کارروائی تجویز کرے گا۔ کمیشن کو یہ بھی اختیار ہوگا کہ وہ انکوائری کے دوران ضروری سمجھے تو کسی اور معاملے کی بھی جانچ کرسکے گا۔‘
اعلامیے کے مطابق کابینہ کے اجلاس نے معزز چھ جج صاحبان کے خط میں ایگزیکٹو کی مداخلت کے الزام کی نفی کرتے ہوئے اسے نامناسب قرار دیا۔ ’کابینہ ارکان کی متفقہ رائے تھی کہ وہ دستور پاکستان 1973 میں طے کردہ تین ریاستی اداروں میں اختیارات کی تقسیم کے اصول پرپختہ یقین رکھتے ہیں۔‘
کابینہ اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے عدلیہ کی آزادی اور دستوری اختیارات کی تقسیم کے اصول پر کامل یقین رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کابینہ کو اس خط کے بعد اپنی مشاورت اور چیف جسٹس سے ہونے والی ملاقات کے بارے میں بھی اعتماد میں لیا۔
’کابینہ نے وزیراعظم کے فیصلوں اور اب تک کے اقدامات کی مکمل توثیق وحمایت کی۔‘
اجلاس نے 25 مارچ 2024 کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججزکی جانب سے لکھے گئے خط کے مندرجات پر تفصیلی غور کیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس کی وزیراعظم سے ملاقات میں انکوائری کمیشن کی تشکیل تجویز کی گئی تھی۔

شیئر: