Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی آرٹسٹ کے ہنر میں اسلامی اور تاریخی فن کی خوب صورتی

دانا کہتی ہیں کہ انہی رنگوں کا استعمال سمجھ میں آتا ہے جو فطرت میں پہلے سے موجود ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی آرٹسٹ دانا المسعود آرٹ ورک بنانے کے لیے پنسل یا پینٹ برش اٹھاتے وقت اپنے بچپن کی یادیں سامنے رکھتی ہیں۔
عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے دانا نے بتایا کہ جیسے ہی کوئی بچہ پنسل اٹھاتا ہے وہ اپنی تخلیقی صلاحیت کے مطابق کاغذ پر کچھ بنانے کی کوشش کرتا ہے، تاہم ان میں سے اکثریت بچپن میں ہی کنارہ کشی اختیار کر لیتی ہے۔

سعودی آرٹسٹ کا کہنا ہے کہ پنسل سے ڈرائنگ کرنا ان کا سب سے پسندیدہ مشغلہ ہے۔ فوٹو عرب نیوز

خوش قسمتی سے میں ان چند بچوں میں سے تھی جنہوں نے ایسا نہیں سوچا اس کی وجہ میرے ساتھ والدہ کی معاونت تھی جنہوں نے ہمیشہ پذیرائی کی۔
فنانس کے شعبے میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران انہوں نے فری لانس آرٹسٹ کے طور پر اپنے روزمرہ کے مناظر کے ساتھ اپنے فن کو ابھارنے کا سلسلہ جاری رکھا۔
دانا نے بتایا کہ میں صبح کا سورج، پرندوں کی چہچہاہٹ اور زندگی سے بھرپور جو چیز دیکھتی ہوں اسے اپنے فن میں ڈھالنے کی پوری کوشش کرتی ہوں۔
انہوں نے اپنے کمرے میں آرٹ سے متعلق جو کچھ سمیٹ رکھا ہے ان کے بارے میں بتاتی ہیں کہ مجھے یہ سب اکٹھا کرنے اور ترتیب دینے میں کئی سال لگے ہیں۔

دانا پنسل کے علاوہ  برش پینٹ سے بھی لطف اندوز ہوتی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

دانا المسعود کا آرٹ ورک زیادہ تر اسلامی اور تاریخی فن سے متاثر نظر آتا ہے جس کی خاص وجہ اس کی علامت اور روحانیت کی خوب صورتی پر ہے۔
آرٹسٹ نے بتایا کہ زندگی سے مشابہت رکھنے والے فن پارے تشکیل دینے کے لیے مجھے صرف انہی رنگوں کا استعمال سمجھ میں آتا ہے جو فطرت میں پہلے سے موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں یورپ اور مشرق وسطیٰ کے تاریخی فن سے بہت زیادہ متاثر ہوں کیونکہ وہ جو رنگ استعمال کرتے تھے وہ قدرتی ذرائع سے نکالے گئے اور خالص ہیں۔
دانا المسعود آرٹ ورک میں کئی قسم کے تجربات کر رہی ہیں لیکن پنسل سے ڈرائنگ کرنا ان کا سب سے پسندیدہ مشغلہ ہے۔

دانا المسعود نے بتایا کہ مجھے اپنے فن میں ہمیشہ والدہ کی معاونت اور پذیرائی حاصل رہی۔ فوٹو عرب نیوز

دانا پنسل کے علاوہ کبھی کبھار برش پینٹ سے لطف اندوز ہوتی ہیں، انہوں نے بتایا کہ آئل یا واٹر کلر سے پینٹگ کی بات آئے تو میں سمجھتی ہوں کہ ابھی سیکھنے کے عمل سے گزر رہی ہوں۔
سعودی آرٹسٹ نے کہا کہ وہ گڑیا بنانے، کڑھائی، بلاک پرنٹنگ اور  پائروگرافی کا بھی تجربہ حاصل کر رہی ہیں۔
سعودی ثقافت سے متاثر ان کے کاموں میں سے ایک تازہ ترین پینٹنگ ہے جس میں ایک شخص قطیف کے علاقے میں موسمی پھل بیچ رہا ہے۔
 
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: