Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی آرٹسٹ دیما سروجی کی فن تعمیر پر شاہکار تخلیق

ایسی تعمیر میں آرکیٹیکچرل لحاظ سے وہ جگہیں ہیں جہاں پناہ لے سکتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
دبئی کے السرکل ایونیو کے مخصوص علاقے میں قائم  تخلیقی مرکز میں فلسطینی آرٹسٹ دیما سروجی کے نئے شاہکار فن پارے رکھے گئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق آرٹسٹ نے اپنی اس تخلیق کو ’یہ آپ کی قبر نہیں‘ کے عنوان سے منسوب کیا ہے جس میں فن تعمیر کے حوالے سے پناہ گاہ تیار کی گئی ہے۔

اس شاہکار کا مقصد فن تعمیر کے بنیادی تصور کے حوالے سے حفاظت کرنا ہے۔ فائل فوٹو ایکس

السرکل پبلک آرٹ کمیشن کا آغاز 2015 میں ہوا جہاں نئے نئے کاموں کو اس انداز میں پیش کیا جاتا ہے کہ انہیں جمالیاتی اور فکری دونوں لحاظ سے زائرین کے لیے قابل رسائی بنایا جائے۔
دیما سروجی نے  بتایا ہے کہ اس شاہکار کی تخلیق کا مقصد فن تعمیر کے بنیادی تصور کے حوالے سے اپنے لوگوں اور اس کے صارفین کی پناہ گاہ کے طور پر حفاظت کرنا ہے۔

پناہ گاہ کے لیے ضروری نہیں کہ تعمیراتی یا گھریلو خالی جگہیں ہوں۔ فوٹو عرب نیوز

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ چند برسوں سے خاص طور پر عالمی وبا کورونا کے دوران پناہ گاہ کے اس خیال پر غور کرتی رہی اور فلسطین میں اپنے بچپن کے دوران بحرانی کیفیت میں پناہ گاہ بنانے کا اصل مطلب کیا ہے۔
جیسا کہ اب ہم اسے دوبارہ غزہ میں نسل کشی کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور یہ کہ ہم نے اکتوبر سے لے کر اب تک غزہ کی منظر کشی میں دیکھا ہے۔
آرٹسٹ نے بتایا کہ عام طور پر فلسطین میں بھی 1948 سے آرکیٹکچر کو صہیونی ریاست کی تعمیر کے لیے بطور ہتھیار استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

دبئی کے السرکل ایونیو میں تخلیقی فن پارے رکھے گئے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

فلسطینی آرٹسٹ نے بتایا ہے کہ پناہ گاہ کے لیے ضروری نہیں کہ صرف تعمیراتی جگہیں اور گھریلو خالی جگہیں ہوں جہاں آپ زیر زمین سرنگ میں چھپ سکتے ہیں یا زیر زمین سرنگ کو پناہ گاہ یا مزاحمت  کی جگہ کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر قریبی محلےمیں بمباری ہو رہی ہو اور آپ جلدی سے کسی سرنگ کی جانب نہیں بھاگ سکتے تو قریب ترین محفوظ جگہ باتھ ٹب ہے یا سیڑھیوں کے ساتھ کی جگہ جو پناہ کی عکاسی کرتے ہیں۔  
ایسی تعمیر میں آرکیٹیکچرل لحاظ سے وہ جگہیں ہیں جہاں خاندان کے لوگ اکٹھے ہو سکتے ہیں اور یہ اصل پناہ گاہ بن جاتی ہیں۔

شیئر: