Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ کے تاریخی علاقے میں صدیوں پرانی خندق کے آثار دریافت

عہد رفتہ میں جدہ شہر کے گرد دفاعی فصیل بنائی گئی تھی(فوٹو، ایس پی اے)
جدہ کے  تاریخی علاقے میں انتہائی قدیم خندق اور شہر کی حفاظتی فصیل کے آثار دریافت ہوئے ہیں۔ ’جدہ ہیرٹیج پروگرام‘ کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والی قدیم خندق کے آثار صدیوں پرانے ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق دریافت ہونے والے آثار قدیمہ جدہ کے تاریخی علاقے کی مشرقی جانب واقع ’میدان الکدوہ‘ اور ’میدان البیعہ‘ کے قریب ملے ہیں جن پر مزید تحقیق جاری ہے۔
تاریخ حوالوں میں بتایا گیا ہے کہ جدہ شہر عہد رفتہ میں دفاعی فصیل میں گھرا ہوا تھا جو 5 ویں صدی ہجری بمطابق 10 صدی عیسوی کے آوخر اور11 ویں صدی کے آغاز میں بنائی گئی تھیں۔
حال ہی میں دریافت ہونے والی خندق کی باقیات کے حوالے سے جدید تحقیق کے مطابق یہ خندق 18ویں اور 19 ویں صدی عیسوی میں کھودی گئی ہوگی۔
ماہرین کا اندازہ ہے کہ کھودی جانے والی خندق 19 ویں صدی عیسوی میں استعمال کے قابل نہیں رہی ہوگی اسی لیے وہ وقت کے ساتھ ساتھ مٹی اور ریت سے دب گئی تھی ۔ دریافت ہونے والی دفاعی فصیل کے بارے میں ماہرین کی رائے ہے کہ وہ 1947 تک رہی تھی۔ فصیل کے بعض مقامات کی باقی ماندہ دیواریں درست حالت میں موجود تھیں جن کی اونچائی تین میٹر تک تھی۔

ملنے والے برتنوں کے ٹکروں پر یورپی انداز کے نقش کنندہ ہیں(فوٹو، ایس پی اے)

ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ کھدائی سے جو آثار ملے ہیں ان میں بعض ایسے پتھر بھی ہیں جن پر یورپی انداز میں نقش ونگار کنندہ تھے جو اس بات کی دلالت کرتے ہیں کہ اس دور میں بھی جدہ کے تجارتی تعلقات دیگر براعظموں سے بھی رہے ہوں گے۔
جدہ آثار قدیمہ پروگرام کے پہلے مرحلے میں ملنے والے مٹی کے برتنوں کے ٹکرے جدہ کے تاریخی علاقے کے چار مقامات سے دریافت ہوئے تھے۔

شیئر: