Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کو ایران پر اسرائیل کے حملے کی پیشگی اطلاع دی گئی تھی: میڈیا رپورٹس

اسرائیلی فوج نے بحرِ مردار سے حاصل کردہ ایک ایرانی میزائل کو نمائش کے لیے رکھا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی میڈیا نے حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکہ کو اسرائیل کی جانب سے ایران پر مبینہ حملے کی پیشگی اطلاع ملی تھی لیکن اس نے آپریشن کی توثیق نہیں کی اور نہ ہی اس پر عمل درآمد میں کوئی کردار ادا کیا۔
امریکی میڈیا این بی سی اور سی این این نے اس معاملے سے واقف ذرائع اور ایک امریکی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے واشنگٹن کو حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی۔
مختلف میڈیا نیٹ ورکس نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے تصدیق کی کہ حملہ ایران کے اندر ہوا۔ سی این این نے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ہدف جوہری تنصیب نہیں تھی۔
ایک سینیئر عہدیدار نے سی این این کو بتایا کہ جمعرات کو اسرائیل نے امریکہ کو مطلع کیا تھا کہ وہ آنے والے دنوں میں ایران کے خلاف جوابی کارروائی کرے گا۔
سی این این کے مطابق اہلکار نے کہا کہ ’ہم نے جوابی کارروائی کی توثیق نہیں کی۔‘
وائٹ ہاؤس کی جانب سے اسرائیلی حملے کے بارے میں فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق ایران نے کئی شہروں میں اپنے فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا ہے۔ ملک کے سرکاری نشریاتی ادارے نے کہا ہے کہ مرکزی شہر اصفہان کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
ایران کی جانب سے اسرائیل پر سینکڑوں میزائل اور ڈرون داغے جانے کے بعد اسرائیل نے خبردار کیا تھا کہ وہ جوابی حملہ کرے گا۔ زیادہ تر ڈرون اور میزائل اسرائیلی علاقے تک پہنچنے سے پہلے ہی مار گرائے گئے تھے۔
تہران نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔  
سرکاری میڈیا کے مطابق جمعے کو تہران کے دو بڑے ایئرپورٹس نے پروازیں شروع کر دی ہیں۔ وسطی ایران میں دھماکوں کی آوازیں سننے کے بعد تھوڑی دیر کے لیے پروازیں معطل کر دی گئی تھیں۔

اسرائیل پر ایران نے میزائل بھی داغے تھے۔ (فوٹو: روئٹرز)

خبر رساں ادارے ارنا نے کہا ہے کہ امام خمینی اور مھرآباد ایئرپورٹس سے پروازیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔
فلائیٹ راڈار 24 کے مطابق جمعے کو علی الصبح ایران کی فضائی حدود سے ایمریٹس اور فلائی دبئی کی کچھ پروازوں نے اچانک رخ موڑنا شروع کر دیا تھا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق اصفہان، شیراز اور تہران کے لیے پروازیں معطل کر دی گئیں۔
ایرانی حکام نے کہا ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے متعدد ڈرونز مار گرائے ہیں اور ’ملک پر ابھی تک کوئی میزائل‘ حملہ نہیں کیا گیا۔
ایران کے سویلین سپیس پروگرام کے ترجمان حسین دلیریان نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ کئی چھوٹے ’کواڈ کاپٹر‘ ڈرونز کو مار گرایا گیا ہے۔ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ یہ واقعہ کہاں پیش آیا یا یہ ایران میں جاری واقعے کا حصہ ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اصفہان کے قریب شکاری ایئر بیس کے قریب ’تین دھماکوں‘ کی آوازیں سنی گئیں۔
دھماکوں کی آوازیں سننے کے بعد ایران کے مقامی میڈیا نے بھی اطلاع دی ہے کہ اصفہان میں جوہری تنصیبات ’مکمل طور پر محفوظ‘ ہیں۔
تسنیم خبر رساں ادارے نے ’باوثوق ذرائع‘ کے حوالے سے کہا ہے کہ صوبہ اصفہان میں جوہری تنصیبات مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
آج صبح امریکی ٹی وی اے بی سی نیوز نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے کہا تھا کہ اسرائیل کے میزائلوں نے ایران میں ایک مقام کو نشانہ بنایا ہے۔
خبر رساں اداروں روئٹرز اور اے پی کے مطابق کمرشل پروازوں نے جمعہ کی صبح بغیر کسی وضاحت کے رخ موڑنا شروع کر دیا۔ اسلامی جمہوریہ کی ایک نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس نے دعویٰ کیا ہے کہ اصفہان شہر میں ’دھماکوں‘ کی آوازیں سنی گئیں۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب گذشتہ ہفتے کے آخر میں اسرائیل پر ایران کے میزائل اور ڈرون حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی برقرار ہے۔ زیادہ تر ڈرون اور میزائل اسرائیلی علاقے تک پہنچنے سے پہلے ہی مار گرائے گئے تھے۔
دبئی کی ایئرلائنز ایمریٹس اور فلائی دبئی نے مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے چار بجے کے قریب  رخ موڑنا شروع کیا۔ ایئرلائنز نے رخ موڑنے سے متعلق کوئی وضاحت نہیں دی۔ پائلٹس کو مقامی حکام کی جانب سے متنبہ کیا گیا تھا کہ فضائی حدود بند کر دی گئی ہیں۔
نیم سرکاری فارس نیوز ایجنسی نے اصفہان کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب دھماکوں کی آواز کی اطلاع دی تھی۔ اس نے دھماکوں سے متعلق کوئی وضاحت نہیں دی۔
ایران کے یورینیم افزودگی کے پروگرام کے مرکز نطنز سمیت کئی جوہری مقامات اصفہان صوبے میں واقع ہیں۔ اصفہان میں ایرانی فوج کا ایک بڑا ہوائی اڈہ بھی ہے۔
اصفہان ایران کے دارالحکومت تہران سے تقریباً 350 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔
سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ پوسٹس کے مطابق کم از کم سات ایرانی مقامات حملوں کی زد میں آئے ہیں۔

حملے سے متعلق ایرانی حکومت نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا۔ اسرائیلی فوج سے بھی رابطے کی کوشش کی گئی لیکن فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجسنی ارنا نے کہا ہے کہ ایران نے اصفہان  شہر کے قریب دھماکوں کی اطلاعات کے بعد جمعہ کی صبح کئی صوبوں میں فضائی دفاعی نظام کو فعال کیا۔
ایران نے جمعرات کو اقوام متحدہ میں کہا تھا کہ امریکہ کو بتایا گیا ہے کہ اسرائیل پر غیرمعمولی حملے کے بعد کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا۔
اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ ایران کے خلاف جوابی کارروائی کرے گا۔
تجزیہ کار اور مبصرین اسرائیل غزہ جنگ کے خطے میں پھیلنے کے خطرات کے بارے میں خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔
اسرائیلی حملے کی خبر آنے کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ برینٹ کروڈ فیوچر دو فیصد بڑھ کر 88 اعشاریہ 86 ڈالر فی بیرل ہو گیا۔ ڈالر کی قیمت میں بھی اضافہ رپورٹ ہوا ہے اور سونے کی قیمت میں ایک فیصد اضافہ ہوا۔

شیئر: