Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کے کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں: ایرانی فوج

جنرل عامر وحیدی نے کہا کہ ’ہم تمام شعبوں میں پوری تیاری رکھتے ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران نے کہا ہے کہ اس کی فوج اسرائیل کے کسی بھی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے یہ بھی کہا کہ وہ ایرانی تجارتی جہازوں کو بحیرہ احمر تک لے جا رہا ہے۔
یکم اپریل کو دمشق میں ایک ایرانی سفارتی کمپاؤنڈ پر مشتبہ اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نے گذشتہ ہفتے کے آخر میں اسرائیل پر اپنا پہلا براہ راست حملہ کیا۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ جوابی حملہ کرے گا اور اس کی جنگی کابینہ بدھ کو آپشنز پر بات کرنے کے لیے میٹنگ کر رہی ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے بدھ کے روز آرمی ڈے کے موقع پر منعقدہ پریڈ میں کہا کہ ’ہماری سرزمین پر صیہونی حکومت (اسرائیل) کے کسی بھی حملے کا سخت جواب دیا جائے گا۔‘
ایران کی فضائیہ کے کمانڈر نے اسی تقریب میں خبردار کیا کہ اس کے جنگی طیارے بشمول روسی ساختہ سخوئی 24 کسی بھی اسرائیلی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی بہترین تیاریوں میں ہیں۔
جنرل عامر وحیدی نے کہا کہ ’ہم تمام شعبوں میں پوری تیاری رکھتے ہیں، بشمول ہماری فضائی کوریج اور بمبار طیارے، اور ہم کسی بھی آپریشن کے لیے تیار ہیں۔‘
ایران کے اندر پاسداران انقلاب کے اڈوں یا جوہری تحقیقی تنصیبات پر براہ راست حملہ اسرائیل کے پاس جوابی حملہ کرنے کے اختیارات میں سے ایک ہے۔ ایران سے باہر بھی اہداف کا امکان ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ ’ہماری سرزمین پر صیہونی حکومت کے کسی بھی حملے کا سخت جواب دیا جائے گا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایڈمرل شہرام ایرانی نے کہا کہ ایرانی بحریہ ایرانی تجارتی جہازوں کو بحیرہ احمر میں لے جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’بحریہ ایرانی تجارتی بحری جہازوں کو بحیرہ احمر تک لے جانے کے مشن پر کام کر رہی ہے اور اس سلسلے میں ہمارا جماران فریگیٹ خلیج عدن میں موجود ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ تہران دوسرے ممالک کے جہازوں کی حفاظت کے لیے تیار ہے۔
بحیرہ احمر میں یمن کے ایران سے منسلک حوثی باغیوں کے حملوں کی وجہ سے اسرائیل جانے والی جہاز رانی میں نمایاں رکاوٹ دیکھی گئی ہے۔
13 اپریل کو ایران کے پاسدارانِ انقلاب نے آبنائے ہرمز میں ایک پرتگالی پرچم والے کنٹینر جہاز پر قبضہ کر لیا جس کے بارے میں تہران کا کہنا ہے کہ اس کا اسرائیل سے تعلق ہے۔

شیئر: