Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آزادی رائے پر عائد قیود کی برملا پامالی کرنے والے دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے: آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ’پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے۔‘ (فوٹو: آئی ایس پی آر)
پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ’ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔‘
جمعرات کو جنرل عاصم منیر نے رسالپور میں پاکستان ایئر فورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب میں جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ایک مضبوط فضائیہ کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے، پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے۔ 
’مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کر نے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔‘
آرمی چیف نے کیڈٹس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ’آپ ہماری امیدوں کا مرکز، آسمانوں کے محافظ اور علاقائی یکجہتی کے ضامن ہیں۔‘
’پاک فضائیہ نے بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات میں فضائی حدود کی نگرانی کی جس کی بڑی مثال فروری 2019 کی صورت میں سب کے سامنے ہے۔‘
آرمی چیف نے مزید کہا کہ ’اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں۔‘
’جو لوگ آئین میں دی گئی آزادی رائے  پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔‘
جنرل عاصم منیر نے غزہ جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ جنگیں کیا کیا مصائب سامنے لا سکتی ہیں۔
’غزہ میں بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں تشدد بڑھ رہا ہے۔‘
جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ’اسلحے کی دوڑ سے ہمارے خطے میں طاقت کا توازن بھی بگڑنے کا امکان ہے۔‘
انہوں نے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’انڈین جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی۔‘

شیئر: