لندن :ورلڈ ریکارڈ کے حامل جنوبی افریقی ایتھلیٹ اور اولمپک چیمپیئن وائڈے وان نیکرک نے لندن میں ایتھلیٹک ورلڈ چیمپیئن شپ کے دوران 400میٹرریس میں گولڈ میڈل جیت لیا۔ اس ریس میں شرکت کے امیدوار اور نیکرک کے لئے ممکنہ خطرہ بننے والے بوٹسوانا کے اسحاق مکوالا کو منتظمین نے اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے جنوبی افریقی ایتھلیٹ وان نیکرک کی کامیابی بھی دھندلا گئی اور تنازع شروع ہوگیا ہے۔اسحاق مکوالا نے انٹرنیشنل ایتھلیٹکس فیڈریشن کے اقدام کو افسوسناک اور تباہ کن قرار دیا ہے۔ادھر وان نیکرک نے یہ ریس 43.98سیکنڈز میں جیت لی ۔ اسٹیون گارڈنر نے چاندی اور قطر کے عبدالعلاءہارون نے کانسی کا تمغہ جیتا۔مکوالا پر پابندی کا پتہ چلنے پر نیکرک نے ان سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے اگر ممکن ہوتا تو اپنا میڈل اسے دے دیتا۔ادھر انٹرنیشنل ایتھلیٹکس فیڈریشن نے بوٹسوانا کے ایتھلیٹ کو روکے جانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اسحاق متعدی مرض کا شکار تھا اور یہ اقدام اس کے اور دیگر ایتھلیٹس کے تحفظ کے لئے کیا گیا۔بوٹسوانا کی فیڈریشن کا دعویٰ ہے کہ انہیں مکوالا کے کیس سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا۔