Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف نے عدالتی فیصلے پر پھر سوال اٹھا دئیے

لاہور...سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پانا مہ پیپرز کا مقصد سیاسی بحران پیدا کرنا ہے۔ پاکستان عوام اور جمہوریت کا مقدمہ لڑ رہا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ وکلا ہمیشہ قانون کی حکمرانی کے علمبردار رہے ہیں۔آج بھی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ لاہور میں لیگ کے زیر اہتمام وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وکلا آئین اور قانون کی بالادستی کے لئے کردار ادا کریں۔انہوںنے کہا کہ پانا مہ کیس کے پہلے فیصلے میں درخواستوں کو بے بنیاد کہا گیا ۔دوسرے فیصلے میں وہ درخواستیں بامقصد ہوگئیں۔ آج تک ایسا ہوا ہے کہ واٹس ایپ کال سے تفتیش کرنے والوں کا انتخاب کیا گیا ہو؟ کیا کبھی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دی ؟ کیاکسی پٹیشنر نے دبئی کی کمپنی اور میری تنخواہ پر نااہلی مانگی تھی؟ کبھی ایسا ہوا ہے کہ ایک مقدمے میں 4 فیصلے سامنے آئے ہوں؟کیا ان ججوںکو جے آئی ٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر فیصلہ دینے کا حق تھا جنہوں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ دیکھی تک نہیں اور نہ سماعت میں شریک ہوئے۔انہوں نے کہا کہ تمام تر تحفظات کے باوجود سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد فوری طور پر عہدہ چھوڑ دیا۔ میرا جرم صرف یہ تھا کہ اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہیں لی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے فیصلے پر اپنا بھرپور ردعمل دیدیا ۔ ایسے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے فیصلے عدلیہ کے وقار پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں۔ غلط انداز میں کیا گیا یہ فیصلہ واپس لیا جائے۔

 

شیئر: