اسلام آباد ... سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ دورہ امر یکہ کے دوران امریکی صدر بش نے مجھے ڈاکٹر قدیر کے خلاف دستاویزات دکھا ئیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوںنے کہا کہ پاکستان آکر ڈاکٹر قدیر سے بات کی تو وہ رونا شروع ہو گئے۔ گھٹنوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے کہا مجھ سے بڑی غلطی ہو گئی۔ میں نے تسلی دی کہ کچھ نہیں ہوگا ۔ امر یکہ نے ڈاکٹر قدیر کو پاکستان سے مانگا می۔ں نے انکار کر دیا کیوں کہ ڈاکٹر قدیر پاکستان کے ہیرو تھے۔میں نے ڈاکٹر قدیر کو بچایا ۔آج وہ میرے خلاف بیان دیتے ہیں تو دکھ ہوتا ہے۔انہوںنے کہا کہ 2013ءکے بعد 4سے5ارب ڈالر ہر سال ہند جاتے ہیں۔ نواز شریف نے ذاتی مفاد کی خاطر دوستی بڑھائی۔ انہوں نے کہا کہ اگر میرے ہوتے ہوئے مودی پاکستان آتا تو سرد مہری سے پیش آتا۔ اس کا استقبال نہ کرتا کیا نواز شریف کو معلوم نہیں کہ مودی گجرات کے 2000مسلمانوں کا قاتل ہے۔ نواز شریف کے ہند سے تعلقات اپنی ذات کے لئے ہیں۔ نواز شریف مودی سے متاثر ہیں۔ ملکی مفاد کو پس پشت ڈال دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہند کا افغانستان میں اثر و رسوخ ہے۔ وہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کو افغانستان پاکستان اور کشمیر کی صورتحال کا علم نہیں ۔ اگر حکمران ہوتا تو ڈونلڈ ٹرمپ کو حقیقت بتا تا اور اسے مشورہ دیتا کہ ہند کے ساتھ ہاتھ نہ ملائے۔