Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زیر آب انٹرنیٹ کیبلز کا ٹیلی پورٹیشن

بیجنگ..... مواصلات کی دنیا میں بالخصوص انٹرنیٹ کنکشنز دنیا کے ایک کنارے کو دوسرے کنارے سے ملاتے ہیں مگر اکثر یہ رابطہ خراب ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ ٹیلی پورٹیشن بنایا گیا ۔انٹرنیٹ کنکشنز کے حوالے سے یہ بات دنیا جانتی ہے کہ ان کا تعلق زیرآب کیبلز سے بھی ہوتا ہے جو سمندروں میں پھیلا ہوا ہوتا ہے اور دنیا کے ایک کنارے کو دوسرے کنارے سے ملاتا ہے تاہم آئے دن اس میں خرابی ہونے کا ایک حل چینیوں نے نکال لیا اور انہوں نے زیر آب ٹیلی پورٹیشن تیار کر لیا ہے جنہیں وہ مواصلات کی دنیا میں انقلاب قرار دے رہے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ یہ کبھی بھی ہیک نہیں ہو سکے گا اور زیر آب مواصلاتی نظام مسلسل کام کرتا رہے گا ۔ واضح ہو کہ مواصلاتی سیارے کے درمیان بھی تقریباً745میل کا فاصلہ ہوتا ہے ۔ اب یہ فاصلہ محسوس بھی نہیں ہو گا ۔ چینی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان کی نئی تکنیک سے انٹرنیٹ ڈیٹا کو انتہائی محفوظ طریقے سے زیر آب راستوں سے ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجا جا سکے گا اور اس کیلئے لیزر سے مدد لی جائے گی ۔ اس ٹیلی پورٹیشن کی تیاری چین کی شنگھائی یونیورسٹی میںہوئی ہے ۔ اس کی کارکردگی دیکھنے کیلئے انتہائی شفاف قسم کی بیم لائٹ بھی استعمال کی گئی اور دوسرے طریقے بھی آزمائے گئے مگر اس کی کارکردگی برقرار رہی اسلئے بلا شبہ اب زیر آب مواصلاتی رابطے محفوظ رہ سکیں گے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیلی پورٹیشن کی مدد سے طویل فاصلے والے کوانٹم سے روابط بھی کامیاب اور مستحکم طریقے پر کام کر سکیں گے ۔ امریکی سائنسدانوں کی انجمن نے اسے ایک اہم سائنسی پیش رفت قرار دیا ہے ۔

شیئر: