کیرالا ہائیکورٹ کا فیصلہ تشویشناک
نئی دہلی۔۔۔کیرالا ہائیکورٹ کی جانب سے ایک مسلم خاتون کے نکاح کو ختم کرنے کے فیصلے پر طلبہ اور مظاہرین سپریم کورٹ سے اس معاملے پر از سرنو سماعت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ مظاہرین نے کہا کہ کیرالا ہائیکورٹ کی جانب سے کیا گیا فیصلہ حیرت انگیز اور قابل مذمت ہے ۔ ہادیہ کے تبدیلی مذہب اور شادی کا فیصلہ اس کی مرضی سے کئے جانے کے بعد ہائیکورٹ نے اس شادی کو منسوخ کرنے کی وجہ اس کا باشعور نہ ہونا بتائی ہے۔ یہ فیصلہ خصوصاً ایک خاتون کو اس کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر غور کرنے اور ہادیہ کو اس کے بنیادی حقوق دیئے جانے کیلئے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔یاد رہے کہ کیرالا ہائیکورٹ نے ہادیہ نامی ایک مسلم خاتون کے ساتھ شادی کو جبراً مذہب تبدیلی کہتے ہوئے منسوح کردیا تھا۔