نظر ثانی اپیل میں فیصلے کا اندازہ تھا،سعد رفیق
اسلام آباد...وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پانامہ کیس میں نتائج کا اندازہ ہونے کے باوجود نظرثانی اپیل میں گئے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اداروں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کرنے والے پاکستان کے ساتھ مخلص نہیں۔ پاکستان ادارہ جاتی محا ذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ایسے لوگ موجود ہیں جو اداروں کو جھوٹی اور بے بنیاد رپورٹس دیتے ہیں۔ ملک میں انتشار برداشت نہیں کرسکتے۔انہوںنے کہا کہ سپریم کورٹ میں پھر جو ریمارکس د ئیے گئے یہ نامناسب ہیں۔ ہرزہ سرائی جیسے الفاظ کو مسترد کرتے ہیں۔ ہماری لیڈر شپ گاڈ فادرہے، نہ ہمارا مافیا سے کوئی لینا دینا ہے اور نہ ہمارے بارے میں ہرزہ سرائی کے الفاظ استعمال کئے جائیں۔معزز جج صاحبان کا وقار اور احترام سر آنکھوں پر لیکن منتخب حکومتوں اور پارلیمنٹ کا وقار بھی سب پر لازم ہے، بغیر ثبوت اور دلیل کے اس طرح کے الفاظ استعمال کئے جائیں تو اس طرح کے غیر پارلیمانی الفاظ کو تسلیم کیا جائے گا اور نہ قبول کریں گے۔انہوںنے کہا کہ دو صوبوں میں ہماری حکومت ہے ۔کسی بھی نوعیت کے فیصلے اور سازش کے باوجود عوام میں نواز شریف کی محبت میں کمی نہیں ہوئی۔ اس کا اظہار 17 ستمبر کو این اے 120 کے عوام کریں گے۔ وہ لوگ جو کمروں میں بیٹھ کر سوچتے ہیں کہ جمہوریت کا کوئی اور چہرہ بنا کر پیش کیا جائے تو وہ مہربانی کر کے ان خیالات کو جھٹک دیں۔انہوں نے کہا کہ کرپشن ختم کرنے کے نام پرجو یک طرفہ روڈ رولر چلایا گیا ۔ کیا یہ پاکستان کو آگے لے کرجائے گا۔یہ ہمارا ہی حوصلہ ہے کہ ہم یہ سب دیکھ رہے ہیں ۔ اس کے باوجود ہم قانون کا دامن بھی نہیں چھوڑتے ۔ہمیں غلطی کو دہرانے کے بجائے اس سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو سیاست سے کوئی نہیں نکال سکتا۔ بھٹوکو قبر میں ڈال دیا لیکن سیاست سے نہیں نکال سکے۔ لوگ بدل جاتے ہیں،سوچ وہی رہتی ہے۔ اس سوچ کو بدلنا ہوگا۔