سکھر...قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے 30 سال میں ایسے حالات کبھی نہیں دیکھے۔ ملک کے اندرونی حالات اور سیاسی صورتحال اچھی نہیں۔ پہلے ہی کہا تھا نوازشریف کو واپس آکر عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیئے۔وطن واپس آکر اچھا کیا۔ سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس عہدے کے لئے کوئی اور اہل ہے تو مجھے اعتراض نہیں۔ ایم کیوایم سے بات کرکے تحریک انصاف نے تھوکا ہوا چاٹا ۔ اگر ایم کیوایم ملک دشمن تھی تو اب ان کےساتھ کیوں بیٹھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا ہے کہ ملک میں سسٹم برقرار رہے اور پارلیمنٹ چلتی رہے بطور قائد حزب اختلاف 4 سال ایمانداری سے ذمہ داریاں نبھائیں۔ میرا مشورہ کسی شخصیت کے لئے نہیں ملکی نظام کے لئے ہوتا ہے۔ اپوزیشن کو متحد کرنے اورساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی وہ بات کی جو ملک اورملکی اداروں کے لئے بہترہو، مجھے اپنی کارکردگی پر فخر ہے۔ اگر کوئی اور اس عہدے کے لیے موزوں ہے تو یہ اچھی بات ہے لیکن یہ صرف ڈرامہ کیا جارہا ہے کہ پارلیمنٹ میں کس طرح بدنظمی پیدا کی جائے۔ پیپلزپارٹی گ±ڈا گ±ڈی کا کھیل نہیں کھیلے گی اور جمہوریت کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ جو صوبہ نہیں سنبھال سکا وہ ملک کو کیا سنبھالے گا۔تحریک انصاف کے ہر ایکشن نے ہمیشہ نواز شریف کومضبوط کیا۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نیا اپوزیشن لیڈر لانے کی کوشش کرلیں۔اس وقت پیپلزپارٹی اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت ہے۔