پاکستانی ٹیم ون ڈے سیریز کیلئے زیادہ متوازن اور ریکارڈ اچھا ہے
دبئی: پاکستان اور سری لنکا کے درمیان 5 ون ڈے میچوں کی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جا رہا ہے۔ قومی ٹیم ٹیسٹ سیریز میں شکست کو بھلا کر چیمپیئنز ٹرافی کی فتوحات کے سلسلے کو جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے ۔ چیمپیئنز ٹرافی کی فاتح قومی ٹیم فارمیٹ کی تبدیلی کے ساتھ ہی قسمت میں بھی تبدیلی کی بھی خواہاں ہے اور ون ڈے میں اپنی فتوحات کے سلسلے کو برقرار رکھنے کی خواہشمند ہے۔پاکستان کو ون ڈے ٹیم میں ٹیسٹ اسکواڈ کے صرف 4 کھلاڑیوں سرفراز احمد، حارث سہیل، بابر اعظم اور حسن علی کا ساتھ حاصل ہے جبکہ تجربہ کار محمد حفیظ اور احمد شہزاد کی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔پہلی ٹیسٹ سیریز میں شکست کی وجہ سے سرفراز احمد دباو کا شکار ہیں تاہم انہیں امید ہے کہ ٹیم ون ڈے سیریز میں بہترین انداز میں واپسی کرے گی۔قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ بہترین انداز میں واپسی کریں، ہماری ون ڈے ٹیم زیادہ متوازن اور ریکارڈ اچھا ہے جبکہ اس میں ہمیں چند سینئر کھلاڑیوں کا ساتھ بھی حاصل ہو گا لہٰذا ہم بہتر کرکٹ کھیلنے کیلئے پرعزم ہیں۔ون ڈے ٹیم میں پاکستان کو نوجوان اوپنر فخر زمان کا ساتھ بھی حاصل ہو گا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ نوجوان اسپنر شاداب خان، آل راونڈر عماد وسیم اور فہیم اشرف کے ساتھ ساتھ فاسٹ بولرز رومان رئیس اورجنید خان کا ساتھ بھی میسر ہو گا۔ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل محمد عامر بھی ون ڈے سیریز کے ابتدائی اسکواڈ میں شامل تھے لیکن پنڈلی کی انجری کے سبب وہ سیریز سے باہر ہو چکے ہیں۔ ٹیسٹ کے برعکس ون ڈے میچوں میں متحدہ عرب امارات پر پاکستانی ٹیموں کا ریکارڈاچھا نہیں جہاں 2009 ءسے اب تک کھیلی گئی 12 سیریز میں پاکستان سری لنکا کے خلاف 2سیریز سمیت صرف 3سیریز ہی جیتنے میں کامیاب رہا اور 9سیریز میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب سری لنکن ٹیسٹ کی طرح ون ڈے میں بھی ہند سے بدترین شکستوں کے بعد متحدہ عرب امارات پہنچی ہے اور گزشتہ 21 میچوں میں سے 16 میچوں میں انہیں شکست کا سامنا رہاور وہ صرف 4ون ڈے جیتنے میں کامیاب ہو سکی ہے۔پاکستان اور سری لنکا کے ون ڈے فارمیٹ میں دونوں ٹیموں 148 مرتبہ مدمقابل آئیں جس میں 85 میچز میں پاکستان نے فتح حاصل کی، 58 میچوں میں سری لنکن ٹیم جیتی۔ ایک میچ ٹائی رہا جبکہ4بے نتیجہ رہے۔