ریاض.... سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ ڈاکٹر نزار مدنی نے واضح کیا ہے کہ ایران کی جارحانہ پالیسی نے مشرق وسطیٰ کو پے در پے بحرانوں کے دلدل میں پھنسا دیا۔ وہ پیر کو آذر بائیجان کے دارالحکومت دوشنبہ میں وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ عرب تعاون اور اکنامک فورم کے دوسرے سیشن کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب عرب مسائل سے متعلق وسطی ایشیا اور آذربائیجان کے موقف پر انتہائی اہمیت کے ساتھ نظر رکھے ہوئے ہے۔ مملکت عرب اسرائیل کشمکش کو بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق حل کرانے سے متعلق عرب کاز کی حمایت پر آذربائیجان کی شکر گزار ہے۔ انہوں نے کہا کہ درپیش بحرانوں کے پرامن حل سے ہی خطے میں امن و استحکام بحال ہوگا۔ قیام امن کی صورت میں خطے کے اقتصادی حالات عموماً پٹرول منڈی اور ترقیاتی عمل خصوصاً آگے بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا غیر متزلز ل موقف تھا ، ہے اور رہے گا کہ مشرق وسطیٰ ایٹمی ہتھیاروں اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلنے والے اسلحہ سے خالی ہو۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ان دنوں کشیدگی اور بحران نقطہ عروج کو پہنچے ہوئے ہیں۔ ان سب میں ایران کا ہاتھ ہے ۔ ایران فرقہ وارانہ جھگڑوں کی آگ لگاکر خطے کے ممالک کے امور میں مداخلت اور امارات کے جزائز پر ناجائز قبضہ کرکے یہ سارا کھیل کھیل رہا ہے۔ ایران کا یہ جارحانہ عمل بین الاقوامی معاہدوں، دستاویزات اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ نزار مدنی نے کہا کہ دہشت گردی کا رواج پوری دنیا کیلئے خطرات کا سرچشمہ ہے۔ دہشت گرد ابھی تک ہمارے عزم کا امتحان لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روہنگیا کے مسلمانوں کا المیہ انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ روہنگیا اقلیتی فرقے کیخلاف میانمار کی حکومت کا جبر اور بیخ کنی کی پالیسی واجب مذمت ہے۔ یہ تمام انسانی اقدار اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔ عالمی برادری کو روہنگیا پر مظالم بند کرانے کیلئے فوری اقدام کرنا ہوگا۔