Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شریف فیملی کو گرفتار کیا جائے ،زرداری

اسلام آباد ... پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہاہے کہ نوازشریف اور انکے خاندان کا وی آئی پی احتساب ہورہا ہے۔ انہیں اسی طرح احتساب کی چکی سے گزارا جائے جس طرح ہمار احتساب ہوا تھا۔ان کے خلاف کرپشن کے سنگین مقدمات ہیں، انہیں فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گاڈ فادر لندن میں بیٹھ کر ہمیں مفاہمت کے خفیہ پیغامات بھیجتا ہے لیکن مومن ایک سوراخ سے دوسری مرتبہ ڈسا نہیں جاتا۔ مفاہمت کے تمام پیغامات مسترد کردئیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تو سیف الرحمٰن کے احتساب بیورو کا بھی احتساب برداشت کیا ہے آج یہ نیب کے بارے میں باتیں کررہے ہیں انہیں یاد ہونا چاہیے کہ ان کا اپنا نیب کیا کرتا رہا ہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ ان کا وی آئی پی پروٹو کول کے ساتھ احتساب کیا جارہا ہے۔جب تک برابری کی بنیاد پر احتساب نہیںہوگا ہم نہیں مانیں گے۔ شریف فیملی کا فرد ہو تو ایک دن میں ضمانت ہوجاتی ہے۔ ہمارے لوگوں کی ڈھائی سال بعد ضمانت ہوتی ہے۔یہ کیسا احتساب ہے۔سابق صدر مملکت نے کہا کہ جس طرح ہمارا ٹرائل ہوتا رہا ہے کبھی ایک جگہ پھر دوسری جگہ کاش شریف فیملی کا ایک کیس میں وہی ٹرائل ہوجائے۔ہمیں تو پہلے گرفتار کیا جاتا تھا پھر جیل بھیجا جاتا تھا پھر کیس ڈھونڈے جاتے تھے ان کے خلاف تو سپریم کورٹ کے حکم پر مقدمات بنے ہیں اس کے باوجود یہ دندناتے پھرتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ نواز شریف کو اس وقت 90 کی دہائی میں احتساب یاد نہیں تھا جب ہمیں انتقام کا نشانہ بنایا گیا پھر انہیں اپنے تیسرے ساڑھے چار سالہ دور میں انصاف یاد نہیں آیا جب ہمارے لوگوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر جیلوں میں بھیجا گیا۔ اس وقت شریف خاندان فرعون بنا ہوا تھا۔ زرداری نے کہا کہ قوم سے کہتا ہوں کہ وہ سسلین مافیا کے بارے میں ضرور پڑھیں کہ وہ کیا کرتا تھا وہ صرف پاور گیم ہی نہیں کرتا تھا بلکہ اور بھی ہزاروں غلط کام کرتا تھا۔مجھے ڈر ہے کہیں نواز شریف اور انکے ساتھی بھی اسی طرح کے کام نہ کررہے ہوں،اگرانہوں نے ایسا کیا تو قوم ان کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف متضاد بیانات کے ذریعے قوم کو گمراہ کررہے ہیں۔یہ دونوں ایک دوسرے کی وارداتوں کے ہزاروں راز جانتے ہیں۔ انہیں پتہ ہونا چاہیے کہ قوم ان کے چنگل سے آزادی چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اب وزیراعظم ہے اور نہ کوئی حکومتی عہدہ اس کے باوجود لاہور میں انکے ساتھ 3ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹی کرتے ہیں اور 40سرکاری گاڑیوں کا استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیںایل این جی کے ہرجہاز پر 4 ملین ڈالر کمیشن مل رہا ہے۔اب ہمیں پتہ چلا ہے کہ انہوں نے پائپ لائن معاہدوں کوختم کیوں کیا۔ ایران گیس پائپ لائن معاہدہ سے پاکستان کو سستی گیس ملتی اورملک ترقی کرتا لیکن نواز شریف نے ذاتی مفاد کےلئے پاکستان کے مفاد کو قربان کیا۔ 
 

شیئر: