علیگڑھ یونیورسٹی کے بانی نے جو خواب دیکھا تھا ابھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوا
مکہ مکرمہ (محمد عامل عثمانی) سینیئر علیگ انجینیئر انجم اقبال نے واضح کیا ہے کہ سر سید کی تحریک عصر حاضر میں بھی اتنی ہی اہمیت رکھتی ہے جتنا کہ ان کی حیات میں تھی۔ وہ علیگڑھ یونیورسٹی کے بانی کی پیدائش پر 200برس گزرنے کے موقع پر ایک نشست میں کمیونٹی سے فکرانگیز خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرسید نے جس سماجی ، فکری اور علمی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے تاریخی تحریک چلائی تھی۔ اس کی معنویت آج بھی برقرار ہے۔ سرسید نے جو خواب دیکھا تھا وہ ہنوز شرمندہ تعبیر نہیں ہوا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان کی موجودہ سیاست نے ای وی ایم کی مدد سے تمام ہندوستانی مسلمانوں کا رتبہ صفر کر کے رکھ دیا۔ اس وقت سرسید کی علی گڑ ھ تحریک ، مولانا قاسم نانوتوی کی دیو بند کی تحریک اور دیگر علماءکرام کی دینی تحریکوں میں امتزاج پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ امتزاج کیلئے دینی اور عصری تعلیم کا فروغ لازم ہے۔ اسی طرح مسلمانوں کی گرتی ہوئی ساکھ کو سہارا دیا جا سکے گا۔ گزشتہ 70برس میں کسی بھی ہندوستانی حکومت نے مسلمانوں کی فلاح کیلئے کچھ نہیں کیا۔ تقریب میں ڈاکٹر اسلم، سید اکبر جمیل اور انجینیئر محمد زاہد نے بھی سرسید کو خراج عقیدت پیش کیا۔