لندن .... برطانیہ میں پرندوں کو دانہ ڈالنے کا رواج عام ہے اور لوگ اس کے بہت شوقین ہیں۔ اسکے لئے وہ خصوصی انتظامات بھی کرتے ہیں تاکہ پرندوں کو اپنا پیٹ بھرنے کیلئے کسی قسم کی تگ و دو نہ کرنی پڑے۔ یہ وتیرہ اپنی جگہ تاہم سائنسدانوں نے ایک تحقیق کے دوران انکشاف کیا ہے کہ برطانویوں کی جانب سے پرندو ںکو دانہ ڈالنے کی عادت کا انجام یہ ہے کہ ان پرندوں کی چونچیں لمبی ہونے لگی ہیں۔ اسکا سبب یہ ہے کہ دانہ چونکہ مخصوص طرز کے فیڈرز میں رکھا ہوتا ہے چنانچہ یہ پرندے اسے حاصل کرنے کیلئے اپنی چونچ اس تک لیجانے کی کوشش کرتے ہیں۔ نتیجتاً انکی چونچیں طویل ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ ماہرین نے اس ارتقاءکی ایک غیر معمولی مثال دیتے ہوئے واضح کیا کہ برطانیہ میں پائی جانے والی چڑیوں کی چونچوں کی لمبائی میں 0.3 ملی میٹرکا اضافہ ہوچکا ہے۔ اسکے مقابلے میں انکی ہم صنف اور ہم عصر یورپی چڑیوں کی چونچیں چھوٹی ہیں۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ بظاہر یہ معمولی فرق دکھائی دیتا ہے تاہم یہ بات ممکن ہے کہ لمبی چونچیں ان پرندوں کی بقاءمیں معاون ثابت ہوں اور یہ اس بات کا اظہار ہوں کہ طویل چونچوں والی چڑیا زیادہ انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اپنے جینز ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل کرسکتی ہے۔ مشرقی اینگلیا اور ڈچ ماہرین نے اس حوالے سے تحقیق کرکے اس امر کامشاہدہ کیا ہے کہ ہالینڈ اور برطانیہ کی چڑیوں کے ڈی این اے میں بھی فرق پایا جاتا ہے۔