برمنگھم..... آج کے دور میں جب تعلیم کے شعبے میں بھی جدید ٹیکنالوجی نے قدم رکھ دیئے ہیں اور لکھنے سے پڑھنے تک کا سارا مرحلہ کمپیوٹر کے ذریعے طے کیا جارہا ہے۔پڑھنے کیلئے کچھ عرصے پہلے تک صارف کو باقاعدہ پڑھنا پڑتا تھا مگر اب انکی سہولت کیلئے آواز کی ٹیکنالوجی بھی شامل ہوگئی ہے۔ یعنی پڑھنے والا اب اس”زحمت “ سے بھی بچ گیا ہے۔ سائنسدانوںنے صورتحال کا تجزیہ کرنے کے بعد بتایا کہ اگر معمولی عبارتیں یا اقتباس پڑھنے میں دشواری ہورہی ہو تو آپ سمجھ لیں کہ آپ پر ڈائمنشیا کا غلبہ ہے جو کسی وقت بھی دماغ کو پوری طرح سے اپنی گرفت میں لیکر آپ کو الزائمر کے مرض میں مبتلا کرسکتا ہے۔ ایسی کیفیات سے دوچار افراد عبارت کے علاوہ چند الفاظ بھی درست طریقے سے نہیں پڑھ پاتے۔ یہ تحقیقی رپورٹ یونیورسٹی آف برمنگھم کے شعبہ ابلاغیات کے ماہرین نے مرتب کی ہے۔ تاہم اس میں بعض ایسے نکات بھی ہیں جن کی مدد سے ڈائمنشیا کا موثر علاج چند برسوں میں ممکن ہوسکتا ہے۔