اسلام آباد...وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ قومی مفاد پر رتی برابر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔موجودہ حکومت امر یکہ سے کوئی ڈکٹیشن نہیں لیتی۔کسی کی ناکامی کا ملبہ قبول نہیں کریں گے۔قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس میں وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان سے متعلق امریکی پالیسی کے اعلان پر 4 ممالک سے مشاورت کی۔ سب نے پاکستان کے موقف کی حمایت کی۔ تمام دوست ممالک نے امریکہ سے بات چیت کرنے کا مشورہ دیا۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کا افغان طالبان پر اثر و رسوخ کم ہوگیا، افغان طالبان نے اپنے ٹھکانے بھی بدل لئے۔کئی علاقوں میں طالبان اور داعش کی آپسی لڑائی ہے ۔امریکہ سمجھتا ہے کہ ہم طالبان کو ان کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امر یکہ سے کہا کہ وہ ہند پر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے لئے دباو ڈالے۔ہند مغربی سرحد کو بھی غیر محفوظ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈین خاندان کی بازیابی میں اہم کردار ادا کیا۔اب امریکی لب و لہجے میں تبدیلی آئی ہے۔ پاک، امر یکہ تعلقات کے لئے پارلیمنٹ سے رہنمائی لیں گے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ مہاجرین کے بھیس میں طالبان پاکستان آسکتے ہیں۔ افغانستان میں ہندوستانی اور افغان خفیہ ایجنسیوں کا گٹھ جوڑ پاکستان کے خلاف ہے۔ 9 افغان خود کش حملہ آوروں کو پاکستان میں داخل ہوتے گرفتار کیا گیا۔دہشت گرد پاکستان میں بڑی کارروائی کرنا چاہتے تھے۔