ہزاروں میل دور ہونیوالے فشار بھی درجہ حرارت بڑھاتے ہیں
لندن .... آجکل ہر طرف عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی باتیں ہورہی ہیں۔ سائنسدانوں کا ایک طبقہ اسے ایک خیالی اور تصوراتی تبصرہ قرار دے رہا ہے جبکہ ایسے سائنسدانوں اور ماہرین موسمیات کی بھی کمی نہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ عالمی درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ہورہا ہے۔ جس سے دنیا کو بہت نقصانات ہوسکتے ہیں۔ اب تک یہ سمجھا جارہاتھا کہ جن علاقوں میں آتش فشاں پھٹتے ہیں صرف انہی علاقو ں میں فشار کی حدت پھیلتی ہے اور درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے مگر اب سائنسدانوں نے ا س تصور کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ کہا ہے کہ دور درازعلاقوں میں پھٹنے والے آتش فشاں بھی گرمی کاسبب بن رہے ہیں کیونکہ ان فشاروں سے فوری طور پر دنیا بھر میں بالخصوص یورپ میں جتنی بھی برفیلی پرتیں ہیں وہ پگھلنے لگتی ہیں۔فشار کے نتیجے میں گردو غبار کا ایک طوفان اٹھتا ہے اور وسیع و عریض علاقے میں پھیل جاتا ہے۔ آسمان سیاہ نظر آنے لگتا ہے اور زمین پر گرمی تیزتر ہوجاتی ہے۔