ڈینہیم، آسٹریلیا.... برچھیوں سے مچھلیوں اور دیگر جانوروں کا شکار کرنے والے ایک ماہی گیر نے اپنی خوفناک روداد بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایکبار وہ اپنی حماقت یا غلطی کی وجہ سے بہت بڑے ٹائیگر شارک کا نوالہ بنتے بنتے بال بال بچا ہے۔ اسکا کہناہے کہ وہ بالعموم زیر آب نظر آنے والی بڑی مچھلیوں اور دیگر آبی حیاتیات کو برچھیوں کی مدد سے شکار کرتا ہے۔ ایک دن اسی طرح وہ معمول کے مطابق شکار پر نکلا تھا کہ اسے پانی میں ہلچل محسوس ہوئی اور اس نے سمجھ لیا کہ کوئی بڑا شکار ہاتھ آنے والا ہے چنانچہ وہ اس کے تعاقب میں لگ گیا اور یہ تعاقب ساڑھے 7کلو میٹر تک جاری رہا جس کے بعد شارک نے پانی کی اوپری سطح پر ذرا سا سر نکالا تو ماہی گیر کی حیرت اور خوف کا کوئی عالم نہ رہا مگر پھر بھی وہ وہاں سے بچ نکلنے میں کامیاب رہا۔ یہ واقعہ مغربی آسٹریلیا کے ساحلی شہر میں پیش آیا ہے اور اس کا کہناہے کہ اگر قسمت ساتھ نہ دیتی تو وہ آج زندہ نہ ہوتا۔ شارک کی لمبائی 4میٹر کے قریب تھی۔