Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین انٹر نیشنل اسکول ریاض میں تصاویر اور پینٹنگس کی نمائش

سفیر ہند احمد جاوید کی شرکت، کے این واصف کی تصاویر اور صبیحہ مجیب کی آئل پینٹنگز کو حاضرین نے سراہا 
 
ڈاکٹر شفیق ندوی ۔ ریاض 
 
ریاض:سفیر ہند احمد جاوید کے ہاتھوںکے این واصف کی کیمرہ تصویروں اور محترمہ صبیحہ مجیب کی آئل پینٹنگزکی رنگا رنگ نمائش کا افتتاح عمل میں آیا۔ موقع کی مناسبت سے ہمیں اس حقیقت کے اظہار میں کسی قسم کا کوئی ذہنی تحفظ نہیں کہ کے این واصف اپنے آپ میں ایک منجھے ہوئے صحافی تو ہیں ہی ، وہ بہترین خاکہ نگار بھی ہیں، مزید یہ بھی کہ وہ ایک پایہ کے انشائیہ نگار بھی ہیں اور انکی تحریروں میں بین السطور شگفتہ مزاح بھی شامل ہوتاہے جو قارئین کو غیر شعوری طور مسکرانے پرمجبور کرتاہے۔
کے این واصف باتوں بات میں تاریخی آ رکیٹکچرل تصویروں کاتعارف کراتے ہوئے خود پربھی کچھ یوں تبصرہ کربیٹھے کہ میں آثار قدیمہ کی تصویروں کی نمائش اُس وقت کر رہاہوں جب میں خود آثارقدیمہ ہوچکاہوں۔ سامعین اور حاضرین نے ان کے اس جملہ کا خاصا لطف اٹھایا ۔
کے این واصف کی تحریروں میں ایک خاص قسم کا کلاسیکی رچاو¿ ہوتاہے، اس لئے ان کی تحریریں صحافتی ہونے کے باوجود بھی عام معیار سے بلند ہوتی ہیںجس کا احساس خود سفیر ہند احمد جاوید کو بھی ہوا جنھوں نے اس صورتحال پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کے این واصف کی تحریریں شگفتہ ہونے کے باوجود بھی50 فیصد حاضرین کی سمجھ سے باہر تھیں۔ شاید ان کا اشارہ ان طالبعلموں کی طرف تھا جو حاضرین کی صف میں موجود تھے ۔سفیر ہند احمد جاوید کی منجملہ خصوصیات میں ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ موقع اور حالات کے مطابق خود سانچے میں خوبصورتی سے ڈھال لیتے ہیں۔ ان کی تقریروںسے اندازہ ہوتاہے کہ وہ مطالعہ کے عادی ہیں ۔
یہ نمائش ایک قسم کا سنگم تھی جہاں تصویروں کے پہلو بہ پہلو محترمہ صبیحہ انجم کی آئل پینٹنگ جہاں ایک طرف اپنا الگ سماں پیش کررہی تھیں وہیں وہ دوسری طرف ان کی فنکارانہ خلاقیت کی بھی غمازتھیں۔صبیحہ انجم کی پینٹنگس کی ایک نمایاں خصوصیت یہ بھی تھی کہ انھوں نے اپنی فنکارانہ توجہ پورے طور پر اُن مقامات اور تاریخی عمارتوں پرکی تھی جن کی مملکت کی تاریخ میں ایک خاص اہمیت ہے ۔
تعارفی پروگرام کے اختتام پر اسکول پرنسپل ڈاکٹر شوکت پرویز نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور چونکہ وہ خود بھی بہت ہی فاضل ہیں اور خاصہ پختہ جمالیاتی ذوق رکھتے ہیں،انھوں نے تصویروں اور تاریخی عمارتوں نیز آثار قدیمہ پر بصیرت افروز تبصرے کئے جس کو حاضرین اور سامعین نے اپنی داد و تحسین سے نوازا۔
حسب عادت و روایت تعارفی پروگرام کے خاتمہ پر تصویروں اور پینٹنگز کے ہمراہ اور فنکاروں اور فوٹوگرافروں کی جلو میںسفیر ہند احمد جاوید صاحب نے روایتی فیتہ کاٹ کر نمائش کا رسمی اعلان کیا اور نمائش میں سجائی گئی ایک ایک تصویراور پینٹنگز کا بذات خود مشاہدہ کیا ۔اس پروگرام کی نظامت کے فرائض سفارت خانہ ہند میں بر سر عہدہ مامور فرسٹ سیکریڑی ڈاکٹرحفظ الرحمن نے انجام دی ۔ 
(تصاویر 8)
 
 

شیئر: