ریاض..... عالمی بینک نے تازہ ترین رپورٹ جاری کر کے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں سب سے بڑی اقتصادی طاقت ہے۔ مملکت نے اپنی تاریخ میں پہلی بار 6اقتصادی اصلاحات نافذ کر کے دوسرا عالمی مرکز حاصل کر لیا۔سعودی عرب بہترین اصلاحات لانے والے ممالک میں انتہائی اہم مقام حاصل کر چکا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب نے غیر منقولہ جائدادوں کے انتظامات کو موثر کر دیا۔ رجسٹری میں ڈیڑھ دن سے زیادہ نہیں لگتا۔ 2018ءکے دوران تجارتی سرگرمیوں میں بہتری کی علامتیں سامنے آ چکی ہیں۔ 10شعبوں میں سے 6شعبوں میں بہتری صاف نظر آ رہی ہے۔ سرمایہ کاروں کو تحفظ ، معاہدوں پر عملدرآمد، تجارتی سرگرمیوں کا آغاز، سمندر پار تجارت ، ملکیت کا اندراج اور دیوالیہ پن کے معاملات کو نمٹانا ایسی علامات ہیں جن سے سعودی معیشت مزید بہتر ہو گی۔ سعودی عرب نے ٹیکس کی ادائیگی کے نظام کو بھی بہتر کیا ہے۔ یہ کام 47سے 68گھنٹے کے اندر اندر مکمل ہونے لگا۔ سمندر پار تجارت کے لئے پہلے بہت سارے کاغذات درکار ہوتے تھے اب ان کی تعداد کم کر دی گئی ہے۔ برآمدات او ر درآمدات کی کارروائی میں 9دن کم کر دیئے گئے ہیں۔ مملکت نے 2009ءاور 2011ءمیں 4اصلاحات نافذ کی تھیں۔ اس سال ایک سال میں پہلی بار 6اصلاحات نافذ کیں۔ معاہدوں پر عمل درآمد کے حوالے سے دنیا بھر میں سعودی عرب کا نمبر 105سے کم ہو کر 83پر آگیا ہے۔