کوالالمپور .... ملائیشیا کے حکام نے ہندوستانی مبلغِ اسلام ذاکر نائیک کو گرفتار کرنے سے انکار کردیا۔ ملائیشیا کے ایک رکن پارلیمنٹ نے اپنی وزارت داخلہ سے ذاکر نائیک کی گرفتاری کی بابت سوال کیا تھا۔ وزارت داخلہ نے واضح کیا کہ ذاکر نائیک کوالالمپور میں مقیم ہیں۔ انہوں نے ہمارے ملک کے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔ انہیںگرفتار کرنے کی کوئی وجہ نہیں۔ ”فری ملائیزیا ٹوڈے“ نے ملائیشیائی وزارت داخلہ کے حوالے سے واضح کیا کہ ہندوستان کی جانب سے وزار ت داخلہ کو ذاکر نائیک کی گرفتاری کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔ وہ قانونی طور پر ملائیشیا میں مقیم ہیں۔ انکی تمام سرگرمیاں اور انکے تما م لیکچر قانون کے مطابق ہورہے ہیں۔ نگرانی کی جارہی ہے۔ گرفتاری کی کوئی وجہ نہیں۔ ملائیشیا کے عہدیدار نے بتایا کہ ذاکر نائیک کو ملائیشیا کی شہریت نہیں دی گئی، اس حوالے سے میڈیا میں جو باتیں کہی جارہی ہیں وہ خلاف حقیقت ہیں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ بعض رپورٹوں سے پتہ چلا ہے کہ ہند نے ذاکر نائیک کی شہریت سلب کرلی ہے اور انٹرپول سے اس کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ ہندوستانی قومی تحقیقاتی ایجنسی نے 51سالہ ذاکر نائیک کے خلاف باقاعدہ الزامات کی فہرست جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ دہشتگردی رائج کررہے ہیں۔ نفرت کے جذبات بھڑکا رہے ہیں۔ انہتا پسندی کی فنڈنگ کررہے ہیں۔ ہندو مت ، عیسائیت اور ہند سمیت مختلف ممالک کے مذہبی فرقوں کی توہین میں لگے ہوئے ہیں۔