اسلام آباد...ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں۔ اس پر شدید تحفظات ہیں۔ افغانستان میں بدامنی کا خمیازہ پاکستان کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو ہند کے جارحانہ عزائم پر شدید تشویش ہے۔ نئی دہلی کاجنگی جنون اسلحہ کی دوڑ کو ہوا دے رہا ہے۔ اس سے علاقائی امن واستحکام کو خطرات لا حق ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کا حامی ہے ۔ایک سوال پر ترجمان نے کہاکہ نئی دہلی نے کروز میزائل تجربے سے آگاہ نہیں کیا۔ ترجمان نے بتایا کہ امریکی کانگریس نے پاکستان کیلئے 70کروڑ ڈالر کی منظوری دیدی ۔ یہ رقم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اخراجات کی مد میں ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور امریکہ جامع مذاکرات میں مصروف عمل ہیں ۔انہوں نے کہاکہ تعلقات کی تجدید کا عمل اس وقت شروع ہوا جب وزیراعظم شاہد خاقان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر امریکی قیادت سے ملاقات کی۔ پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان ا سٹرٹیجک مذاکرات کا عمل بھی دوبارہ شروع کرناچاہتا ہے جس سے وسیع ترتعاون کی راہیں کھلیں گی۔ترجمان نے کہاکہ پاکستان سارک سربراہ اجلاس کے جلد انعقاد کیلئے سارک سیکرٹریٹ اور رکن ممالک سے رابطے میں ہے۔