آپ نے اپنے بڑوں سے یہ نصیحت تو بارہا سنی ہوگی کہ کھانے کو آہستہ آہستہ چبا کر کھانا چاہئے۔ طبی تحقیقات بھی اس بات کی تائید کرتی نظر آتی ہے ۔کھانے کو آرام سے اورآہستہ چبا کر کھانا موٹاپے سے بچانے سمیت ہارٹ اٹیک، فالج اور دیگر امراض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ہیروشیما یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق بہت تیزی سے غذا کو کھانا بلڈ شوگر کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے جس سے انسولین کی مزاحمت پیدا ہوتی ہے۔انسولین کی مزاحمت امراض قلب، ذیابیطس اور فالج جیسے امراض کے خطرے کو بڑھا دیتی ہے۔اسی طرح میٹابولک سینڈروم توند نکلنے، بلڈ شوگر لیول بڑھنے اور نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح بڑھنے کا باعث بنتا ہے۔ کھانے کو آہستہ کھانا صحت اور جسم کو فٹ رکھنے کی کنجی ہے۔
یونیورسٹی کی اس تحقیق کے دوران ایک ہزار کے قریب افراد کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا جن میں سے کوئی بھی میٹابولک سینڈروم کا شکار نہیں تھا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ تیزرفتاری سے کھانا نگلتے ہیں، ان میں جان لیوا امراض کا خطرہ آرام سے کھانے والوں کے مقابلے میں 11.6 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔تیزی سے کھانا موٹاپے، توند نکلنے اور ہائی بلڈ گلوکوز کا باعث بھی بنتا ہے جبکہ نوالے کو آرام سے چبا کر نگلنا صحت مند طرز زندگی کا اہم جز ہے جو میٹابولک سینڈروم سے تحفظ دیتا ہے۔