موگابے کا مستعفی ہونے سے پھر انکار
موزمبیق...زمبابوے کے صدر موگابے نے شدید دباو کے باوجود اقتدار چھوڑنے سے پھر انکار کردیا۔ ٹی وی پر قوم سے خطاب کے دوران رابرٹ موگابے نے استعفے کا اعلان نہیں کیا۔ موگابے نے دسمبر میں حکمران جماعت کے اجلاس کی سربراہی کا اعلان کر دیا اور کہا کہ حالیہ واقعات سے ملک کے آئین یا میرے عہدے کو کوئی خطرہ نہیں ۔ فو جی کمانڈروں سے حالات معمول پر لانے کی مشترکہ کوششوں اور معیشت کی بہتری پر اتفاق ہوا ہے۔ سابق نائب صدر ایمرسن نے موگابے کے خلاف عوام سے سڑکوں پر آنے کی اپیل کر دی ۔ قبل ازیں حکمران جماعت زانو پی ایف نے کہا کہ صدر رابرٹ موگابے اپنے عہدے سے الگ ہو جائیں ورنہ ان کا مواخذہ کیا جائے گا۔ سینٹرل کمیٹی نے صدر رابرٹ موگابے کو پارٹی کی قیادت سے ہٹانے کے ساتھ ا±ن کی اہلیہ گریس موگابے کو بھی پارٹی سے نکال دیا تھا۔ موگابے کی جگہ ایمرسن منانگاگوا کو پارٹی کا نیا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔1980 میں زمبابوے کی آزادی کے بعد سے موگابے ہی ملک کا اقتدار سنبھالے ہوئے ہیں۔